کراچی (جیوڈیسک) سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن نے گورنر ہاؤس کے شدید دباؤ اور گورنر سندھ کی ہدایت کے بعد بعض بااثر افراد کے امتحانی ریکارڈ کی جانچ پڑتال کاکام شروع کر دیا ہے۔
ٹیبولیشن رجسٹر کی جانچ پڑتال کی گئی اور ریکارڈ کو درست قراردینے کے لیے چیئرمین بورڈ کی جانب سے سر توڑ کوششیں کی گئیں اورامکان ہے کہ پیرکو’’سب صحیح ہے‘‘ کی رپورٹ گورنر ہائوس کو بھجوادی جائے گی واضح رہے۔
کہ دونوں سیاسی شخصیات کو’’سی کام اورڈی کام‘‘کی اسناد موجودہ چیئرمین پروفیسر سعید صدیقی کے دورسربرا ہی میں جاری کی گئی ہیں کہ سندھ ٹیکنیکل بورڈ کے امتحانات اور نتائج میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کی اطلاعات منظرعام پر آنے کے بعد بورڈ کی کنٹرولنگ اتھارٹی گورنر سیکریٹریٹ کی جانب سے معاملات کی فوری تحقیقات کرنے کا سخت دباؤ ہے۔
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے بھی چیئرمین بورڈ کوہدایت جاری کی ہیں کہ فوری طور پر ان معاملات کی تحقیقات کی جائیں جس کے بعد جمعہ کو چیئرمین بورڈ پروفیسر سعید صدیقی ، سیکریٹری بورڈقاضی عارف، ناظم امتحانات وحید شیخ اورڈپٹی ڈائریکٹرسی سی آر ڈی کے ہمراہ بورڈ کے کونفیڈیشنل روم میں موجود رہے دونوں متعلقہ سیاسی شخصیات کاریکارڈ نکالا گیااس کی چھان بین کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ ٹیبولیشن رجسٹر پر ان ناموں کا دستی اندراج کیا گیا تھا جبکہ مزید کچھ رول نمبراور ناموں کا بھی دستی اندراج تھا تاہم دیگر رول نمبر اور نام کمپیوٹرائزڈ لسٹ میں موجود تھے بورڈکے سیکریٹری قاضی عارف کا اصرار تھا۔
کہ متعلقہ ناموں اور رول نمبر کا دستی اندراج کیوں کیا گیا ہے تاہم چھان بین کرنے والے افسران کواس سلسلے میں مزیدکوئی شواہد نہیں ملے جس بنیادپران سرٹیفکیٹ کو جعلی ثابت کیا جاسکے جس کے بعد چیئرمین بورڈ کی سربراہی میں یہ طے پایا کہ پیر کو متعلقہ ریکارڈ کے درست ہونے کی رپورٹ گورنر ہاؤس کو بھجوادی جائے۔