واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ تہران جانے کے لیے تیار ہیں۔ پومپیو نے باور کرایا کہ وہ “ایرانی عوام سے مخاطب ہونے کا موقع پانے کے لیے” ایرانی ٹیلی وژن پر آنے کے لیے بھی تیار ہیں۔
پومپیو کا کہنا تھا کہ “میں ایرانی عوام سے براہ راست بات کرنے کے موقع کا خیر مقدم کروں گا۔ میں نے پہلے بھی اس بارے میں بات کی تھی”۔
پومپیو نے اس جانب توجہ دلائی کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف جب امریکا آتے ہیں تو میڈیا اور امریکی رائے عامہ سے مخاطب ہوتے ہیں ،،، ان کے لیے امریکی فریکوینسیز پر ایرانی پروپیگنڈا پھیلانا بھی ممکن ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ انہیں بھی وہاں جانے کا موقع ملے گا تا کہ وہ پروپیگنڈا نہیں بلکہ حقیقت بیان کریں اور ایرانی عوام کو آگاہ کریں کہ ان کے حکمرانوں نے کیا کیا ہے جس کے سبب اب ایران کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
واشنگٹن ایران پر الزام عائد کر چکا ہے کہ وہ مئی کے بعد سے سلسلہ وار تخریب کاری اور حملوں کا ذمے دار ہے۔ ان کارروائیوں میں آبنائے ہرمز اور خلیج میں کئی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا۔
پومپیو نے مزید کہا کہ “ہم انہیں (ایرانیوں کو) اس بات پر قائل کرنے کے لیے مطلوبہ دباؤ ڈال رہے ہیں کہ اگر انہوں نے آسانی کے ساتھ نارمل تصرفات کا مظاہرہ کیا تو ایرانی عوام کے لیے ایک نارمل زندگی گزارنا ممکن ہو گا”۔
امریکی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر اس خیال کا اظہار کیا کہ جواد ظریف حقیقی اختیار نہیں رکھتے اور آخرکار ایرانی حکومت کی قیادت سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے ہاتھ میں ہے۔