“تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران انٹرنیشنل” چینل کی رپورٹ کے مطابق ایک اسرائیلی ذریعے نے کہا ہے کہ تہران نے حالیہ مہینوں میں خطے میں اپنے وفادار عسکریت پسندوں کو ڈرون کی ترسیل تیز کر دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈرون جو اس کے بہ قول ایرانی پاسداران انقلاب نے تیار کیے ہیں اب عراق، شام اور یمن میں ایران کی جانب سے کام کرنے والی افواج کے ساتھ ساتھ لبنان میں حزب اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔
ذرایع نے وضاحت کی کہ ایران مستقبل قریب میں ڈرون حملوں کو خطے میں اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ “پاسداران انقلاب کی جانب سے ڈرونز کی پیداوار میں تیزی کی ایک وجہ ایرانی حکومت کی میزائلوں کی فراہمی سے تشویش اور مایوسی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایران مشرق وسطیٰ میں اپنے حامیوں کو بھاری ہتھیاروں کے ساتھ ڈرون ٹیکنالوجی فراہم کررہا ہے۔
اس سے پہلےایرانی پاسداران انقلاب کے ایک کمانڈرحسین سلامی نے کہا کہ پاسداران انقلاب کی طرف سے کی جانے والی مشقوں میں ڈرون حملہ آوروں کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی نے سلامی کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ ہتھکنڈے جو اپنے آخری مرحلے میں پہنچ چکے ہیں اسرائیل کی دھمکیوں کے لیے سنجیدہ، حقیقی اور میدانی ردعمل اور “کسی بھی حماقت” کے ارتکاب کے خلاف انتباہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی کنیسٹ نے ایران کے خلاف ممکنہ فوجی حملے کے لیے نو ارب شیکل کی رقم کی منظوری ی ہے۔