اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے تحریک انصاف احتساب اور شفافیت سے بھاگ رہی ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے تحریک انصاف کی حکومت کا احتساب کرنا ہے، جس کا نام ہی تحریک انصاف ہے وہ خود احتساب کے عمل سے بھاگ رہی ہے۔
صحافی نے بلاول سے سوال کیا کہ فواد چوہدری نے کہا ہے پی اے سی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کا حق نہیں جس پر بلاول نے کہا کہ یہ بھی عجیب بات ہے، لگ رہا ہے تحریک انصاف احتساب اورشفافیت سے بھاگ رہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا واضح مؤقف ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کودی جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ابتدائی دنوں میں ہی بے نقاب ہو گئی ہے، پیپلزپارٹی عوامی ایشوز پر بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن کو نہ لگانا بوکھلاہٹ ہے، پیپلزپارٹی نے چوہدری نثارکو چیئرمین پی اے سی بنا کرمثال قائم کی تھی۔
اس حوالے سے مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی اے سی کی چیئرمین شپ کیلئے اپوزیشن کا حق چھیننے نہیں دیں گے، سوال یہ نہیں کہ جیتا کون ہارا کون، سوال یہ ہے کہ کوئی باوقار کتنا تھا۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ سُنا تھا کہ کوئی انقلاب آنے والا ہے، وزیراعظم ، گورنر ہاؤسز اور دیگر سرکاری ادروں کے اخراجات ختم ہوں گے، ساری رقم اور فنڈز تعلیم، صحت اور بنیادی سہولتوں کے منصوبوں پر خرچ ہوگی لیکن مداری کی جادو کی ٹوپی سے وہی نکلا جو صبح ہونے پر نکلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے 70 فیصد منصوبوں پر نوازشریف کی مہر ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی کا کہنا ہے کہ جب تک کرپشن کیسز چل رہے ہیں اس وقت تک پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین پی ٹی آئی ہی کا ہونا چاہیے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو مقرر کرنے پر ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری یہ کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف کے منصوبوں پر آڈٹ کے لیے شہباز شریف کو کیسے بٹھا دیں، یہ تو ایسے ہی ہے جیسے دودھ کی رکھوالی پر بلا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی اے سی کیلیے اپوزیشن کا حق نہیں بنتا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وطن واپس آئیں گے تو پارٹی اس حوالے سے فیصلہ کرے گی۔