سکھر (جیوڈیسک) نون لیگ کے بعد پیپلز پارٹی کو بھی شفاف انتخابات پر شبہات، تحریکِ انصاف کو کنگز پارٹی بنانے اور امیدواروں کو ہراساں کرنے کا الزام، بلاول بھٹو کو فتح کا یقین، تمام قوتوں سے بھی اپیل
نون لیگ کے بعد پیپلز پارٹی نے بھی شفاف انتخابات کے انعقاد پر شکوک و شبہات کا اظہار کر دیا۔ خان گڑھ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے پری پول دھاندلی کی کوشش اور امیدواروں کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا، بلاول نے کہا کہ تحریکِ انصاف کو کنگز پارٹی بنانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔
اس سے قبل سکھر میں پیپلز پارٹی سکھر ڈویژن کے صدر حاجی انور خان مہر کی رہائش گاہ پر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے لیاری کے کسی فرد کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرایا، انہوں نے تو ان لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جن لوگوں نے وہاں پر سازش رچی تھی، ان لوگوں کے جو کیا وہ لیاری کا سپرٹ نہیں تھا، لیاری کا کلچر تو مہمان نوازی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن پتھراؤ کو احتجاج نہیں کہا جا سکتا ورنہ تو کل بندوق چلانے کو بھی احتجاج کہا جائے گا
بلاول بھٹو نے کہا کہ کٹھ پتلی الائنس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، پیپلزپارٹی عوام میں ہے، اس کے خلاف جو پروپگینڈہ کیا جا رہا ہے وہ ٹی وی کی سکرینوں پر ضرور ہو گا، گزشتہ چار دن سے عوام نے جس طرح میرا جوش و جذبے سے استقبال کیا ہے اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ عوام میرے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے عوام بھی میرے ساتھ ہیں، ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں کیونکہ جمہوریت کے بغیر ملکی مسائل کا حل مشکل ہے، ہم پارلیمنٹ میں آ کر جمہوریت کے تمام حصوں کو مضبوط کریں گے تا کہ بنیادی حقوق کا تحفظ ممکن ہو سکے، ہم اس پر کوئی کمپرومائیز نہیں کریں گے۔
نواز شریف کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کوئی بھی مطلوبہ ملزم یہ نہیں کہہ سکتا کہ اس کا فیصلہ کب سنایا جائے، یہ عدالت پر منحصر ہونا چاہیے کہ وہ کب فیصلہ سناتی ہے۔