اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذیلی ادارے ٹیلی کام فاؤنڈیشن کا کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے قانونی کارروائی کرتے ہوئے ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرکے ٹیکس واجبات و جرمانوں کی مد میں دوکروڑ روپے سے زائد رقم نکلوا لی ہیں جبکہ ٹیلی کام فاؤنڈیشن کی انتظامیہ نے متعلقہ حکام کو آگاہ کرنے کے بجائے معاملے کو دبانے کی کوشش کرنا شروع کردی ہے۔
ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے جنرل مینجر فنانس و سیکریٹری بورڈ آف گورنرز ٹیلی کام فاؤنڈیشن بورڈ امجد قریشی نے ایف بی آر کی جانب سے ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے بینک اکاؤنٹس سے دوکروڑ روپے سے زائد کے واجبات نکلوائے جانے کی تصدیق کردی ہے۔
اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیلی کام فاؤنڈیشن سے کروڑوں روپے کے ٹیکس واجبات وصول کرنا تھے جس کیلیے ایف بی آر نے ٹیلی کام فاؤنڈیشن کو نوٹس بھی جاری کیا اور ٹیکس واجبات جمع کروانے کی مہلت دی گئی اور تمام قانونی تقاضے مگر ٹیلی کام فاؤنڈیشن نے اپنے ٹیکس واجبات جمع نہیں کروائے جس پر ایف بی آر نے کاروائی کرتے ہوئے ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے سات بینک اکاؤنٹس منجمد کرکے ٹیکس واجبات کی مد میں چار بینک اکاؤنٹس سے دو کروڑ روپے سے زائدرقم نکوالی ہے۔
اس بارے میں ٹیلی کام بورڈ آف گورنرز کے سیکرٹری و جنرل مینجر فنانس ٹیلی کام فاؤنڈیشن امجد قریشی نے رابطہ کرنے پر ایکسپریس کو بتایا کہ ایف بی آر نے دوسرے اداروں کی طرح ٹی ایف سے بھی دو کروڑ روپے لگ بھگ ٹیکس واجبات کی ڈیمانڈ کی تھی جس پر ٹی ایف کے ٹیکس کنسلٹنٹ نے ایف بی آر کے ایپلٹ ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔
مگر ایف بی آر کی ٹی ایف کی درخواست مسترد کردی گئی اور درخواست مسترد ہونے کے بعد ایف بی آر نے قانون میں حاصل اختیار کے تحت ٹی ایف کے بینک اکاؤنٹس سے دو کروڑ روپے سے زائد کی رقم نکلوائی ہے تاہم انھیں رقم نکلوانے کی تاریخ یاد نہیں، البتہ یہ کچھ عرصہ پہلے نکلوائے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے ایک دن کیلیے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے گئے تھے اور بینک اکاؤنٹس سے دو کروڑ روپے سے زائد کے ٹیکس واجبات نکلوانے کے بعد اکاؤنٹس بحال کردیے گئے۔