غزہ (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی برادری کی طرف سے بار بار جنگ بندی کی اپیلوں کے باوجود فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری طرف فلسطینی تنظیمیں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ اور اسلامی جہاد بھی اسرائیل پر مسلسل راکٹ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
العربیہ چینل کے نامہ نگاروں کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی پٹی کی بجلی بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسلحہ اور گولہ بارود ذخیرہ کرنے کے لیے بنائی گئی سرنگوں پر تباہ کرنے کا عمل پہلی ترجیح کے طور پر جاری رہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے فلسطینیوں کے راکٹ حملوں دو اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سخت جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔ جنوبی اسرائیل میں یہودی کالونیوں کی قیادت سے ملاقات میں نیتن یاھو نے کہا کہ غزہ میں انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی مزید کئی روز جاری رہے گی۔
درایں اثنا امریکی وزیر خارجہ لائڈ آسٹن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب بینی گینٹز سے ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے غزہ میں تشدد کا سلسلہ فوری روکنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ان کاکہنا ہے بے گناہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوںکی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کوئی شخص یا جگہ ہمارے حملوں سے محفوظ نہیں۔ ہمارے پاس غزہ میں کئی اہداف ہیں اور ہم ہرہدف کو نشانہ بنائیں گے۔
قبل ازیں منگل کو غزہ سے عسقلان کے علاقے میں داغے گئے راکٹ حملے میں دو اسرائیلی ہلاک اور کم سے کم 10 زخمی ہو گئے تھے۔
غزہ کی پٹی میں کشیدگی دوسرے ہفتے میں جاری ہے جس میں اب تک اسرائیلی حملوں میں 237 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ شہدا میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ فلسطینیوں کے راکٹ حملوں میں 12 صہیونی ہلاک ہوئے ہیں۔