Allama Maqsood Domki Ki National Press Club Me Press Confrence
خیرپور ناتھن شاہ (فیاض جعفری) خیرپور ناتھن شاہ میں مجلس وحدت المسلمین سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود احمد ڈومکی نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی اور کرپشن نے ملک کی جڑوں کوکھوکھلا کردیا ہے۔دہشتگردی کے ہاتھوں اس ملک کا کوئی بہی شہری محفوظ نہیں ہے۔
سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاسوں میں دہشتگردی کی کاروائیوں میں ملوث مدارس کی نشاندہی تو کی جاتی ہے لیکن افسوس کہ ان مدارس کے خلاف تاحال کوئی بہی قانونی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔انہوں نے اپیکس کمیٹی سے دہشتگردی میں ملوث مدارس کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سب سے زیادہ ملت جعفریہ کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔اب سے کچھ دن قبل کراچی کے اندر مجلس کو نشانہ بناتے ہوئے چار مومنین کو شہید کیا گیا۔کوئٹہ میں دن دہاڑے بس میں سوارہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی شیعہ خواتین کو نشانہ بنایا گیا۔ اس ملک کے اندر ظالم اور مظلوم کو ایک ساتھ دیکھا جارہا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر داخلہ چودھری نثار کالعدم جماعتوں کے سربراہان کے ساتھ ملاقات کرتے ہیں دہشتگردوں کے ساتھ فوٹو سیشن کیا جاتا ہے۔
جب اس ملک کے وزیر داخلہ ہی دہشتگردوں سے نرم گوشا رکھیں گے تو پھر امن کی ضمانت کون دے گا؟علامہ مقصود احمد ڈومکی نے گذشتہ روز بلاول بھٹو کی جانب سے دیے گئے بیان کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کو دہشتگردی کے خلاف اپنا واضع موقف رکھنا چاہیے اور سندھ کے اندر کالعدم جماعتوں کے خلاف باضابطہ طور آپریشن کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت المسلمین نے جیکب آباد سے لے کر کراچی تک ایک امن مارچ شروع کیا ہوا ہے اور ساتھ ہی ساتھ پیغام کربلا اور پیغام امن کی ایک مہم جاری ہے۔ سندھ کی تمام سیاسی اور امن قوتوں کو دعوت ہے کہ وہ آئیں اور سندھ کے وجود کو بچانے کے لیے مجلس وحدت المسلمین کا ساتھ دیں۔
ان کامزید کہناتھا کہ ہم نے ہمیشہ امن محبت اور اتحاد بین المسلمین کی بات کی ہے۔ پاکستان کے اندر 80 ہزار سے زائد بیگناہ انسان دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید کیے جاچکے ہیں۔نیشنل ایکشن پلان کے مطابق ملک بھر میں کالعدم جماعتوں کے خلاف آپریشن ہونا چاہیے ۔علامہ مقصود احمد ڈومکی نے فیصل رضا عابدی کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سید فیصل رضا عابدی نے جو دہشتگردی کے خلاف موثر آواز بلند کی ہے اسے دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔۔انہوں نے دہشتگردی کے خلاف 17دسمبر کو سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں ایک بہت بڑاتاریخی اجتماع کرنے کا بہی اعلان کیا۔