لاہور (جیوڈیسک) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے دہشتگردی کے بحران سے نکلنے کے لئے یہ طے کرنا ضروری ہے کہ یہ جنگ کس کی ہے جب تک ہم اس کنفیوژن سے باہر نہیں نکلیں گے کہ یہ جنگ ہماری ہے یا کسی اور کی ہم اس میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔
طاہر القادری نے کہا موجودہ حکومت کے ساتھ لاکھ اختلافات ہوں اور ہیں لیکن میں دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑنے کیلیے حکومت کے ساتھ ہوں، عوامی تحریک کو وزیراعظم کی طرف سے بلائی گئی قومی کانفرنس میں دعوت نہیں دی گئی اگر وہ دعوت دیتے ہیں تو ہماری قیادت موجود ہے وہ لازمی شرکت کریگی۔
رہنما مسلم لیگ ن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا سانحہ کی مذمت کیلیے الفاظ ہی نہیں ہیں، بچے سب کے سانجھے ہوتے ہیں، آج جس سوچ اورفکر کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ ہم نے اختلافات کو بھلا کر اکٹھا ہونا ہے، پاکستان میں بہت سے پلیئرز کام کررہے ہیں ان کے تانے بانے بیرونی ملکوں میں ملتے ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا خوش آئند بات یہ ہے کہ سیاسی قیادت پاک فوج کے ساتھ ایک پیج پر ہے، آج کے بعد پاکستان میں ہر بچہ سکول جانے سے پہلے اپنی ماں سے پوچھے گا مجھے اسکول تو بھیج رہی ہو، مجھے کوئی دہشتگرد مارے گاتو نہیں؟ پاک فوج نے محاذ جنگ پر اپنے سینوں کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کی بھی قربانی دیدی۔