اَب یہ کوئی نہ کہے کہ یہ میں کیسے مان لوں …؟؟کہ حالیہ دِنوں میں میرے مُلک میں ہونے والی دہشت گردی اور بم دھماکوں میں یہ نہیں بلکہ کوئی اور ملوث ہے…؟مگراَب بحیثیت مسلمان اور اپنے ایمان کی اساس کے تحت مجھ سمیت ہم سب کو یہ مان لیناچاہئے کہ آج جو لوگ دہشت گردی اور بم دھماکوں سے انکاری ہیںیہ ہوگئے ہیں یا ہورہے ہیں… وہ بھی مسلمان ہیں اور ایسے مسلمان جو ماضی میں بھولے بھٹکے کچھ کیابھی کرتے تھے تو اِسے خودتسلیم بھی کرلیاکرتے تھے اور آج یہ ایک اچھی بات ہے کہ حالیہ دِنوں میں میرے مُلک میں پیش آئے دہشت گردی کے واقعات کی یہی لوگ کھلم کھلامخالفت بھی کررہے ہیں جو کہ ہر لحاظ سے قابل تعریف عمل ہے ، اور اَب ایسے میں ہمیں بھی ہر قسم کے شک وشہبات سے پاک ہوکر یہ بات تسلیم کرلینی چاہئے کہ آ ج جو لوگ دہشت گردی کے انکاری ہیں یہی اِن کا وہ سچ ہے جِسے مدتوں سے قوم اِن کے اپنے منہ سے سُننے کی خواہشمندتھی اور آج یہ سب سچ ہوگیاہے جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان شاہداللہ شاہد نے میڈیا کے لئے جاری کئے گئے
اپنے ایک بیان میں پچھلے دِنوں سبی ریلوے اسٹیشن اور راولپنڈی اسلام آباد کے علاقے میں پیرودھائی سبزی وفروٹ منڈی میں ہونے والے بم دھماکوں اور حملوں کی شدید مذمت کی ہے اور اِن واقعات سے مکمل طورپر لاتعلقی کا اظہارکرتے ہوئے بِلااِشتباہ اور بلااکراہ واجبار کہاہے کہ” ہم جنگ بندی کے اعلان پرقائم ہیں ، عوامی مقامات پر حملوں میں بے گناہ لوگوں کی اموات افسوسناک ہیں ، اسلام میں ایسے حملے ناجائز اور حرام ہیں، ایسے حملوں میں خفیہ ہاتھ کے ملوث ہونے کو نظراندازنہیں کیاجاسکتاہے، ماضی میں بھی تحریک طالبان کے نام پر کئی شہروں میں دھماکے کئے گئے، پاکستان کے باشعورعوام کو واضح ادراک ہوناچاہئے کہ عوامی مقامات پر ہونے والے حملوںمیں کون عناصرملوث ہیں ” اَب ایسے میں ٹی ٹی پی کی جانب سے آنے والے اِس وضاحتی بیان کے بعد ہرصُورت ہمیں بھی کھلے دل ودماغ سے یہ تسلیم کرلیناچاہئے کہ ہمارے یہاں حالیہ دِنوں میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعات کے درپردہ یہ لوگ قطعاََ ملوث نہیں ہوسکتے ہیں ،یقیناحالیہ واقعات کے پیچھے کوئی اور ملوث ہے اَب جن کا پتہ لگانابہت ضروری ہوگیاہے۔
جیساکہ گزشتہ چالیس دِنوں میں آٹھ دس حملوں کے علاوہ کوئی ایساواقعہ رونمانہیں ہواہے جِسے ٹی ٹی پی نے قبول کیا ہو، یوںآج الحمدللہ …!!یہ یقیناحکومت اور ٹی ٹی پی کے درمیان کامیاب ہوتے مذاکرات کے ہی ثمرات ہیں جن کے تحت میرے اور آپ کے دیس میں امن کے قیام کی کرنیں روشن ہونی شروع ہوگئیں ہیں،اَب اِس حوصلہ افزاپیش رفت سے یقینی طور پر حکومت و ٹی ٹی پی اور قوم کو بھی یہ قوی اُمیدپیداہوگئی ہے کہ اَب بہت جلد سب کی کوششوں سے مُلک میں دیرپاامن اور دائمی سکون پیداہوجائے گا ،اور ہم سب کا مُلک پاکستان بھی معاشی استحکام کے دورمکمل کرکے ترقی وخوشحالی کے راستوں پر چل نکلے گا، جس کی ہم سب کو مدتوں سے پیاس تھی۔
Pakistan
اگرچہ حالیہ دِنوں میں مُلک میں دہشت گردی کے پیش آئے دوالمناک واقعات نے حکومت و ٹی ٹی پی اور قوم کو ایک ایسے امتحان سے دوچارکردیاہے کہ جس کا حل فوری طور پر نکالناسب کی ذمہ داری ہے اوراَب اُن عناصر تک پہنچنابہت ضرور ی ہوگیاہے جو مُلک میں دہشت گردی کرکے ٹی ٹی پی کی امن پسندی اور مفاہمتی وقار کو مجروح کرناچاہتے ہیں اور اِس طرح یہ عناصر مُلک میں دہشت گردی اور انارگی پھیلاکر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل چاہتے ہیںاِن کا قلع قمع کرناجہاں حکومت اور قانون نافذکرنے والوں کی ذمہ داری ہے تو وہیں راقم الحرف کا خام خیال یہ ہے کہ اُن عناصر کا جو سبی ریلوے اسٹیشن اور راولپنڈی کی فروٹ و سبزی منڈی میں پیش آئے دہشت گردی اور بم دھماکوں میں ملوث ہیں کاپتہ لگانا اَب ٹی ٹی پی کی بھی اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے تاکہ ٹی ٹی پی دنیاکو یہ بتاسکے کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے درپردہ کون سے عناصر ملوث ہیں..؟ جو پاکستان میں ٹی ٹی پی کا نام لے کر دہشت گردی کررہے ہیں،اَب موجودہ حالات میں ٹی ٹی پی کے ہاتھ بھی اچھاموقع آگیا ہے کہ وہ قوم کے سامنے اپنی صفائی پیش کرنے کے لئے کچھ کرلے اور اُن عناصر کا قلع قمع کروادے جو اِسے بدنام کرنے کا کوئی موقع نہیں جانے دیتے ہیں۔
آج جہاں سبی ریلوے اسٹیشن اور اسلام آباد کے علاقے پیرودھائی سبزی منڈی کے میںدہشت گردی کے واقعات پر ساری قوم افسردہ ہے اور دہائی دے رہی ہے کہ اِن واقعات میں ملوث عناصر کا جلدسراغ لگاکراِن کی حیا ت تنگ کردی جائے تووہیں مُلک کے سیاستدان اور دانشوانِ قوم وملت کے ساتھ ساتھ امریکا اور دنیا کے دیگر ممالک بھی پاکستان میں حالیہ ہونے والی دہشت گردی پر تشویش کا اظہارکررہے ہیں،جبکہ اسلام آبادپولیس نے فروٹ منڈی بم دھماکے کا مقدمہ درج کرلیاہے اور اپنی تحقیقات شروع کردی ہے ،اور اِسی طرح اُدھرحکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی اپنے اِس عزم کو دہراتے ہوئے ایک مرتبہ پھر یہ اعلان کیا ہے کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا، مگرافسوس ہے کہ دونوں( حکومت اور قانون نافذکرنے والے اداروں )نے اِس کا کوئی ٹائم فریم نہیں دیاہے کہ یہ ایساکب تک ممکن کرسکیں گے..؟مگر بس اِن کا اِس موقع پر یہی کہناہے کہ یہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اور …….کریں گے؟؟؟؟۔