اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سانحہ لاہور کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے ناسورکے آگے نہیں جھکیں گے اور یہ جنگ ہمیں جیتنی ہوگی کیوں کہ یہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا معاملہ ہے لہذا اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے اعزاز میں پاکستان بار کونسل نے عشائیہ دیا جس سے خطاب میں چیف جسٹس نے سانحہ لاہور کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے سانحہ اور آج پشاور واقعہ کی وجہ سے دل بھوجل ہے لیکن ہم لڑیں گے اور ہمیں یہ جنگ جیتنی ہو گی۔
ہم دہشت گردی کے ناسورکے آگے نہیں جھکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسورکو ختم کرنے کے لیے ہرشخص اپنا حصہ ڈالے، ہمیں دہشت گردی کے عفریت سے ہر صورت چھٹکارا حاصل کرنا ہے، یہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا معاملہ ہے لہٰذا اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔
چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ ملک کی خدمت میں کوئی ہمارے جذبے کو متزلزل نہیں کرسکتا، ہم نے اس ملک کو اپنے کردار سے کاوشوں سے بہترین بنانا ہے کیوں کہ یہ ملک ایک تحفہ ہے ہم اس کی بھرپورحفاظت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کے لیے آزاد عدلیہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، انصاف کی فراہمی ہی ہماری ذمہ داری اور مقصد ہے جب کہ انصاف قانون کے مطابق کریں گے جو ہوتا نظرآئے گا، جج قانون کی خلاف ورزی کرکے فیصلے کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا ہرجج ایک قلعہ ہے اس کوکسی صورت تسخیرنہیں کیا جا سکتا اور وکلا کوحق نہیں کہ جج ریلیف نہ دے تو جج سے زیادتی کرے، ججز کی عزت آزاد عدلیہ کے ساتھ ہے جب کہ آنے والے وقت میں عدلیہ ملک کے اداروں کی اصلاح میں کردارادا کرے گی۔