لاہور (جیوڈیسک) پاک فوج کے آفیسر اور جوان قوم کے بیٹے ہیں۔ پوری قوم ان کی سلامتی اور کامیابی کے لیے دعاگو ہے۔ ماضی میں فوجی آپریشن امن کاذریعہ نہیں بنے، اللہ کرے یہ اقدام امن اور استحکام کا باعث بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن کی طرح امن مذاکرات بھی ملک و ملت کی بہتری کے لیے ہی تھے۔ حکومت اور دیگر سٹیک ہولڈرز ایک پیج پر نہیں تھے۔
مذاکرات کی ناکامی میں طالبان اور حکومت برابر کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے گروہ آپس میں بھی قتل و غارت گری کر رہے ہیں۔ ملک میں ہر تخریب کاری کی ذمہ داری لیتے ہیں۔ عوام میں ان کی کوئی ساکھ اور پذیرائی نہیں اب یہ اسلحہ اور تشدد کا راستہ چھوڑ دیں، قومی دھارے میں آجائیں۔ سیاسی جمہوری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سیاسی مسائل سیاسی بنیادوں پر حل کرے۔ قومی ترجیحات طے کرے۔
قومی قیادت کو اعتماد میں لے اور فوجی آپریشن کی کامیابی کا روڈ میپ طے کرے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اور جمہوری دور میں سیاسی بنیادوں پر مسائل حل نہ ہوں، حکومت اپنے عوام سے مذاکرات نہ کر سکے اور فوجی آپریشن کا سہارا لے تو یہ عمل سیاست، جمہوریت، آئین کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔