استنبول (جیوڈیسک) ترکی کے وزیراعظم احمد داود اوغلو نے دہشتگردی کے خلاف فرانس کے دارالحکومت پیرس میں متعدد عالمی رہنمائوں کی قیادت میں منعقدہ ریلی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف یہ ردعمل ایک مضبوط پیغام ہے تاہم ترک وزیر اعظم نے توقع ظاہر کی ہے کہ ایسی ہی حساسیت کا مظاہرہ مغربی ممالک میں اسلام فوبیا کے اظہار اور مساجد کو نشانہ بنانے کے حوالے س بھی کیا جانا ضروری ہے تاکہ دوہرے معیار کا تاثر گہرا نہ ہو۔
واضح رہے ترک وزیراعظم ان رہنمائوں میں شامل تھے جنہوں نے فرانس پہنچ کر توہین آمیز کارٹون شائع کرنے والے جریدے میں ہلاکتوں سے شروع ہونے والی تین روزہ خوف اور تشدد کی فضا کے باعث اہل فرانس کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔ بعد ازاں ترک وزیراعظم نے ترکی کے سفارت خانے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ اسی طرح کی حساسیت کا مظاہرہ مساجد پر ہونے والے حملوں اور اسلام فوبیا کے بارے میں بھی کیا جائے گا۔ احمد داود اوغلو نے کہا کہ جریدے پر حملہ کرنے والے یہ دہشت گرد کسی مسلم ملک میں پروان نہیں چڑھے بلکہ فرانس کے اپنے ماحول کی پیداوار ہیں۔ اس لیے اس ماحول کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکی کا اس بارے میں موقف اصولی ہے اور ہم اسے جاری رکھیں گے کیونکہ ترکی بھی دوسری دنیا کی طرح دہشت گردی کے خلاف یکساں اقدار کا حامل ملک ہے لیکن اس حوالے سے دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کی تمام شکلوں کے خلاف ترکی آواز بلند کرتا رہے گا جس دہشت گردی کا اظہار فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے جاری ہے یا اہل شام کے خلاف جاری ہے۔