لندن (جیوڈیسک) جمہوریہ کوسوو کی صدر اور وزیراعظم نواز شریف نے لندن میں ایک ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعلقات اور دو طرفہ تعاون پر بات چیت کی۔ دونوں لیڈروں نے دو طرفہ تجارت میں اضافے، دوہرے ٹیکسوں سے بچنے اور سماجی ترقی کیلئے مل جل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
کوسوو کی صدر نے وزیراعظم کو کوسوو کا دورہ کرنے کی دعوت دی جو اُنہوں نے قبول کر لی۔ وزیراعظم نے بھی انہیں پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی جو کوسوو کی صدر نے بھی قبول کر لی۔ کوسوو کی صدر نے اسلامی تعاون تنظیم میں اپنے ملک کی رکنیت حاصل کرنے کیلئے وزیراعظم سے حمایت کی درخواست کی۔ برطانوی وزیر داخلہ تھریسامے نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی اور تعاون اور سلامتی سے متعلق اُمور اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم نواز شریف نے انہیں ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حکومت کی طرف سے کی گئی قانون سازی اور دوسرے اقدامات کے بارے میں بتایا اور کہا کہ اس مقصد کیلئے تحفظ پاکستان آرڈیننس بھی جاری کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ملک سے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان نہیں چاہتا کہ شرپسند عناصر پاکستان یا افغانستان کے خلاف ان ملکوں کی سرزمین استعمال کریں۔ برطانوی وزیر داخلہ تھریسا نے حکومت پاکستان کی طرف سے کی گئی قانون سازی اور اُن اقدامات کو سراہا جو دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کئے گئے ہیں۔
اُنہوں نے دہشتگردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کے کردار کی بھی تعریف کی اور پاکستان کی جانی اور مالی قربانیوں کا اعتراف کیا۔ برطانوی وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہر ممکن حمایت کا یقین دلایا۔