اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف اور صدر مملکت ممنون حسین کے درمیان ملاقات ایوان صدر میں ہوئی جس میں تاجروں کے وفد سے ملاقات سے قبل مشاورت کی گئی۔ ملک کی مجموعی سیاسی، اقتصادی و سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تاجروں کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت کو دہشتگردی اور توانائی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے جن پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور بجلی کی پیداوار میں جلد سے جلد اضافہ حکومتی ترجیحات میں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر نے نہیں بلکہ جمہوری حکومت نے بنائی ہیں۔ ہم چیلنج سمجھ کر حکومت میں ہیں، مشکلات سے گھبرائیں گے نہیں بلکہ مسائل حل کرینگے۔ پاکستان کو آنے والی نسلوں کے رہنے کے قابل بنانا ہے۔ گھریلو صارف کیلئے بجلی اور گیس کے مسائل حل کرینگے۔ کراچی لاہور موٹروے کا کام تیزی سے جاری ہے، منصوبے کیلئے 55 ارب روپے کے فنڈز جاری کر دیئے ہیں۔
ایران سے گوادر تک گیس پائپ لائن بچھائی جائیگی۔ دوسرے مرحلے میں گوادر سے نوابشاہ تک گیس پائپ لائن بچھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت تاجروں اور صنعتکاروں کو آسانیاں فراہم کرنا چاہتی ہے، موجودہ دور میں معیشت کی اہمیت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، معیشت کی ترقی کی واحد بنیاد آزادانہ تجارتی سرگرمیاں ہیں۔ حکومت ملک میں معاشی بہتری اور صنعت و تجارت کے فروغ کیلئے سنجیدہ ہے۔ معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی پالیسیاں اور کارکردگی درست سمت میں ہے۔
تاجر اور صنعتکار حکومت کی موجودہ پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں، اس سے معیشت مستحکم اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ اس موقع پر وفاقی وزراء خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی، خرم دستگیر، سلمان حسین، سلیمان شہباز، چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ، سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگہ اور سیکرٹری صنعت و پیدار راجہ حسن عباس بھی موجود تھے۔
صدر ممنون حسین آج ایوان صدر میں وزیر اعظم نواز شریف، وفاقی وزراء اور تاجر برادری کے اعزاز میں میں ظہرانہ بھی دینگے۔