کوئٹہ (جیوڈیسک) کوئٹہ میں سانحہ سول ہسپتال کے شہداء کی پہلی برسی کے موقع پر بلوچستان ہائیکورٹ بار میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا 8 اگست کے شہدا کی قربانی قوم کو متحد کر گئی۔
پاکستان میں امن کا فقدان ایک سازش ہے جیسے ناکام نہ کیا گیا تو نئی نسل کو کچھ نہیں دے پائینگے جنگ کے خلاف قوم کو لڑنا ہے، گھبرانا نہیں۔ جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ تعزیت کے لیے الفاظ نہیں مل رہے شہدا نے ایک تاریخ رقم کی ہے۔
آج دہشت گردی سے ملک کا کوئی کونہ محفوظ نہیں، دہشت گردوں نے وکلاء کو ہی نہیں پشاور میں معصوم بچوں کو بھی نشانہ بنایا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تمام دوستوں، ادادروں کو اپنا حصہ ڈالنا ہے۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ سانحہ 8 اگست میں ان کی برادری کو نشانہ بنایا گیا جس پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے تفصیلی رپورٹ دی ان تمام وعدوں پر عمل ہو گا، حکومتی ترجحات میں کوئی کمی ہوئی تو عدلیہ اس خلاء کو پر کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ عدالتوں کی سکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ 8 اگست سانحہ میں جسم کا ایک حصہ ہم سے کٹ گیا اب دوبارہ سے اس حصے کو بنانا ہے۔
ملک میں سکیورٹی کے حوالے سے عام حالات نہیں، دہشت گردی کے واقعات میں جانے والوں کو واپس نہیں لا سکتا مگر آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کوشش کی جا سکتی ہے۔
تعزیتی ریفرنس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نور محمد مسکانزئی سمیت چاروں صوبوں کے وکلاء نے بھی شرکت کی۔