دہشت گردی بھتہ خوری ڈاکو راج کے باعث لا قانونیت اور جنگل کے قانون

کراچی (ناصر علی ) اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ (U D F) بانی چیئرمین ناہید حسین نے کہا ہے کہ صوبہ اور شہر دہشت گردی بھتہ خوری ڈاکو راج دستی بم حملوں ٹارگٹ کلنگ اور قبضہ مافیہ کے باعث لا قانونیت اور جنگل کے قانون کی مکمل تصویر پیش کر رہا ہے اور چند عرصے کے دوران تواتر کے ساتھ پولیس اور رینجرز کے اہل کاروں کو شہید کیا جارہا ہے اور جب سے آپریشن کو کراچی مین تیز کیا جارہا ہے اس وقت سے دہشت گردوں نے اپنی مذموم کاروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے یوں محسوس ہوتا ہے کے ملک کے طول و عرض میں شرفہ کی بجائے دہشت گردوں جرائم پیشہ افراد نے اپنا قبضہ جما لیا ہے چند مٹھی بھر تنظیموں نے طالبان کے نام پر اپنی دھاک بٹھانے اور مال بٹورنے کیلئے قتل و غارت گیری کا بازار گرم کر رکھا ہے ارباب اختیار فی الفور صوبے سندھ میں گورنر راج نافذ کر کے دہشت گردوں جرائم پیشہ عناصر اور لاقانونیت کے مرتکب افراد کے خلاف بلا تفریق و دبائو کاروائی کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈینفس میں عہدیداران و کارکنان کی فکری نشست سے خطاب میں کیا اس موقع پر ڈاکٹر احسن نقوی، سید سراج الدین ، انجیئر مطع الرحمن، زاہد سومرو نظیر قریشی احد خان، سلمان علوی، ڈاکٹر وسیم الدین اور رستم علی بھی موجود تھے انہوں نے مزید کہا کہ بے رحم کاروائی ہی صوبہ اور شہر ِ کراچی میں امن قائم کرسکتی ہے۔

اب ہر شخص کا قانون کے مطابق چلنا نا گزیر ہے۔ ناہید حسین نے کہا کہ جمہوری حکومت نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے ملک سے ٹھکرائے ہوئے افراد صوبے میں کس طرح عوامی فلاحی حکومت قائم کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں گورنر راج کے نفاد سے سیاسی اجارہ داری کے خاتمے اور ٹارگٹڈ آپریشن کے مثبت نتائج حاصل کیئے جاسکتے ہیں انہوں نے کہا ریاست کفر پر تو قائم رہ سکتی ہے لیکن ظلم و نا انصافی سے ریاست کی سالمیت کو خطرات لاحق ہوجاتے ہیں۔

موجودہ حالات ریاست کے وجود کیلئے بھی خطرہ ہیں پاکستان کی بقاء کیلئے سخت اقدامات اٹھانے ہونگے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارے آبائو اجداد نے جانی و مالی قربانیاں دے کر حاصل کیا اسے برباد ہوتے نہیں دیکھ سکتے ہیں۔ موجودہ حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے لیکن کسی کو کوئی پرواہ نہیں انہوں نے کہا کہ ہم اپنی جانیں تو دے دینگے لیکن پاکستان پر حرف نہیں آنے دینگے۔ پاکستان کیلئے اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ کا ہر کارکن اپنی جان نچھاور کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بجلی بحران پر قابو پانے کی بجائے اسے لا قانویت کی نظر کردیا ہے ہم مرکزی حکومت سے اپیل کرتے ہیں۔

سابقہ حکمرانوں والی روش ترق کر کے پاکستان کے وسیع تر مفاد میں فیصلہ کریں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کا اقدام قابل ستائش ہے جسے پوری قوم کی خاموش حمایت حاصل ہے حکمران گو مگوں کی کی کیفیت سے باہر نکل کر دہشت گردوں کے خلاف موثر آپریشن کرنے کا اعلان کریں ناہید حسین نے آخر میں ایک سوال کے جواب میں کہا ایک طرف کالعدم تنظیمیں حکومت سے مذاکرات کی متمنی ہے اور دوسری طرف وہ ملک اور قوم کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچانے میں بھی مصروف ہیں اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ اس قسم کے دوہرے کردار کے افراد کے ساتھ مذاکرات بھی ایک بھیانک مذاق رات ہی ہوسکتے ہیں کیونکہ سنجیدہ افراد اس قسم کی بچکانہ حرکتیں نہیں کرتے۔