کلبھوشن ہندوستان کی دہشت گردی کا چہرہ

Kulbhushan Jadhav

Kulbhushan Jadhav

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید

گذشتہ 72 سالوں سے ہندوستان پاکستان کے خلاف اور خاص طور پر جموں و کشمیر کے حوالے سے مسلسل دہشت گردی کرتا چلا آرہا ہے۔عالمی عدالت کی آنکھیں کمشیر پر اقوام متحدہ کی منظورکی گئی قرارا دادوں پر بند ہیں۔ہندو ستان کا ایک دہشت گرد نیول آفیسر، جوجعلی نام حسین مبارک پٹیل سے پاک سر زمین پرناصرف جاسوسی نیٹ ورک چلا رہا تھا بلکہ اس کے اپنے بیان کے مطابق وہ پاکستان میں بم حملوں اور دہشت گردی کی بڑی کاروائیوں میں بھی ملوث رہا ہے۔ایسا شخص کسی طرح بھی قابلِ معافی نہیں ہو سکتا ہے۔یہ بھی ساری دنیا جانتی ہے اورخودمذکورہ عدالت بھی کہہ چکی ہے کی ویانا کنوینشن کا اطلاق جاسوس پر نہیں ہوتا ہے۔مگراس کے با وجود ہندوستان ڈھٹ ائی کے ساتھ کلبھوشن یادیو کا کیس ویانا کی علمی عدالت میں میں لے گیا جہاں اسے اپنے مطالبات پر منہ کی کھانی پڑی ہے۔مگر ہندو حکمران اس کو بھیاپنی کامیابی بتا کر اپنے منہ پر خود ہی خاک پاشی کر رہے ہیں۔

دہشت گرد کلبھوشن یادیوہندستان کی دہشت گردی اور’’را‘‘نیٹ ورک کا اصل چہرہ ہے۔ جس کوچھپا نےکےلئےہندوستان نےعالمی عدالت انصاف کو خومخواہ اس معاملے میں شامل کراکے اپنے لئے سُبکی کا سامان خود ہی پیدا کر لیا تھا۔مگر وہاں اس کے چہرے کا نقاب خود بخوداترگیا۔ہونا تو یہ چاہئے تھا یہ درخوست نا قابلِ سماعت قراقر دیدی جاتی۔مگر یہاں بھی مغرب کا دوہرا معیار سامنےآگیااورہندو ستان کو عدالت تک رسائی بھی دیدی گئی مگر کلبھو شن کی رہائی کی درخواست بہر حال مسترد کر دی گئی اورپاکستا کی عدالت سے کہا گیا کہ یہ معاملہ دوبارہ دیکھا جائے اور اسے کونسلرز رسائی دیدی جائے۔ حالانکہ پاکستان پہلے ہی اس کے خاندان کو اس تک رسائی دے چکا ہے۔یہ بات بھی واضح ہو چکی ہے کہ ہندوستانی دہشت گرد کی سزا ویانا کنوینشن کے آرٹیکل36کی خلاف وازی نہیں ہے۔اور نہ ہی عدالت کا فیصلہ منسوخ کیا جاسکتا ہے اورنہ ہی اس دہشت گردکوچھوڑا جاسکتا ہے۔اس کے جعلی پاسپورٹ کوبھی عدالت نے حکومتِ ہندوستان کا جاری کردہ اصلی پاس پورت مانا گیا ہے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کلبھوشن سے پاکستانی قوانین کے مطابق برتاؤکیا جائے گا۔عالمی عدالت کی فیصلے سے یہ بات ایک مرتبہ پھر ثابت ہو گئی ہے۔کہ کلبھوشن یادیوحاضرسروس فوجی افسر ہے۔جس سے پاکستان میں ہندوستان کی دہشت گردی ثابت ہوتی ہے۔ہ۔م سمجھتے ہیں کہ یہ موقع ہے کہ ہنودستانی دہشت گردی کی کاروئیوں کو ساری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جانا بے ضروری ہے۔کیونکہ پاکستان کی ہر تخریب میں ہندوستان کی ھکومت اور اس کی را شامل ہوتی ہے۔

دوسری جانب درخوست کے مسترد ہونے پرسشما وزیرخارجہ ہندوستان نے اپنے وزیرِ اعظم مودی کو مبارک با د دی ہے؟مودی حکومت اپنے عوام کو فیصلے کا غلط رخ دکھا کر خوش کرنے کی بھی ناکام کوشش کررہی ہے۔اس کوشش میں ہندستانی میڈیا اوردانشوروں کی بڑی تعداد بھی اندھے کا کردار ادا کر رہی ہے۔ہندوستا ن کا اس معاملے پر بغلیں بجانا کچھ معنی خیزسالگتا ہے۔

کلبھوشن کے ری ٹرائل پرپاکستان کا ہرادارا،رہنما،تجزیہ نگاراورعوام ایک ہی رائے رکھتے ہیں کہ کلبھوشن سینکڑوں جانوں کا ہتھیارااورریاستِ پاکستان کا دشمن ہے۔اس کی جان بخشی کی کہیں بھی کوئی گنجائش ہے ہی نہیں۔چاہے اس پر ہندوستان اور عالمی برادی بھی کتنا ہی زور لگا لے۔یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ ہندوستان ایک دہشت گرد ریاست ہے۔جو نا صرف اپنے عوام خاص طور پر مسلمانو اور اس کے علاوہ کشمیریوں پردہشت گردی کرتے کھلی آنکوں سے دیکھے جا سکتے ہیں۔اس وقت پاکستان میں،ایران و افغانستان میں بھی پاکستان کے خلاف کئی نیٹ ورک سرگرمِ عمل ہیں ۔ ہم حکومتِ پاکستان سے بھی اپیل کرتے ہیں پاکستان کو نقصان پہنچانے والے ہندوستان کے تمام جاسوسی کے نیٹ ورک کو توڑنے میں اہم کردار ادا کرے چاہے ان کا تعلق ایران سے ہو یا افغستان سے۔ہماری سلامتی سب سے عزیز ہے۔کلبھوشن یادیو ہندوستان کی دہشت گردی کا چہرہ ہے۔ جسکو ہر جگہ بے نقاب کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔۔۔۔

Shabbir Ahmed

Shabbir Ahmed

تحریر : پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد خورشید

shabbirahmedkarachi@gmail.com