تحریر : نسیم الحق زاہدی لاہور، پشاور، کوئٹہ اور سیہون شریف میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد 22 فروری کو پاک فوج نے ملک بھر میں آپریشن ‘رد الفساد’ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت لاہور میں سیکیورٹی اجلاس میں کیا گیا تھا، جس کا مقصد ملک بھر کو اسلحہ سے پاک کرنا، بارودی مواد کو قبضے میں لینا، ملک بھر میں دہشت گردی کا بلاامتیاز خاتمہ اور قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ پاکستان کی بقاء اور حکومتی رٹ کو بحال کرنے کے لیے آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا تھاجس کا مقصد دہشت گردوں کا صفایا تھا تاہم آپریشن ردالفساد کا مقصد ملک سے غیر قانونی اسلحے کا خاتمہ ہے۔ آپریشن ردالفساد کا ایک ہی مقصد فساد کو رد کرنا ہے۔ نئے آپریشن کا مقصد پاکستان کے استحکام کو مزید مضبوط کرنا ہے اور اس کے لیے تمام اداروں کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ آپریشن ردالفساد کا کوئی ٹائم فریم نہیں تاہم اس کا مقصد ملک سے غیر قانونی اسلحے کا خاتمہ ہے جبکہ آپریشن ضرب عضب کا مقصد شمالی وزیرستان سمیت ملک بھر سے دہشت گردوں کا خاتمہ تھا۔ آپریشن ردالفساد فوج، رینجرز یا پولیس کا نہیں بلکہ پاکستان کا ہے اور اس میں تمام اداروں کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ فوج نے نہیں بلکہ پاکستانی عوام نے جیتی۔ پاک فوج نے صرف کلیئرنس کا کام کیا جس کے بعد اب تمام ادارے وزیرستان میں اپنا کام بخوبی ادا کررہے ہیں۔ پاکستان میں استحکام کی خاطر تمام اداروں کو ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہیے۔
آپریشن رد الفساد کے تحت دہشت گردوں کے خلاف ملک کے اندر اور باہر ہر طرف سے کارروائی ہوگی۔ پچھلے 12 سال سے پاکستان دہشت گردی کے خلاف مسلسل آپریشن کر رہا ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ فوج کے چوتھے سربراہ ہیں، جن کی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف مربوط، بھرپور اور اعلانیہ آپریشن شروع کیا جا رہا ہے۔ جنرل باجوہ کا آپریشن ردالفساد پاکستان نئی جہتیں متعارف کرائے گا اور جو پہلے نہیں ہوا، اب ہوگا۔ ایک نئے ولولہ اور جوش کے ساتھ آپریشن کا آغاز کیا جا رہا ہے۔افغانستان کی سرزمین سے دہشت گرد پاکستان پر حملہ آور ہوتے ہیں اور پاک سرزمین کو لہو لہان کرتے ہیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سیہون دہشت گردی کے بعد اعلان کیا تھا کہ اب دہشت گرد کہیں بھی چھپے ہوں انہیں نہیں چھوڑیں گے۔اور اس کے بعد یہی ہوا کہ افغان زمین پر دہشت گردوں کے اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔آپریشن ردالفساد ملک بھر میں کامیابی سے جاری و ساری ہے ۔صوابی میں امن دشمنوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے کیپٹن جنید اورسپاہی امجد شہید ہو گئے ہیں ،فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق صوابی کے علاقے ملک آباد میں سیکیورٹی فورسز نے ایک خفیہ اطلاع پر ایک کمپاؤنڈ کا محاصرہ کیا اس دوران کمپاؤنڈ میں چھپے دہشت گردوں نے اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے کیپٹن جنید اور سپاہی امجد شہید ہوگئے جبکہ فورسزنے جوابی کارروائی کرتے ہوئے پانچ دہشت گردوں کو ہلاک کرکے کمپاؤنڈکوکلیئرکردیا۔
ہلاک دہشت گردوں میں سے 3 کی شناخت ماجد عرف خالد، کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی)صوابی کے کمانڈر یوسف عرف چھوٹا خالد اور جاوید کے نام سے ہوئی، جن میں سے دومبینہ طور پر افغان لگتے ہیں۔ دہشت گرد تعلیمی اداروں اور عدالتوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔اس واقعہ سے ایک روز قبل پاک فوج نے افغانستان سے دہشت گردوں کی طرف سے مہمند ایجنسی میں 3 پاکستانی چوکیوں پر حملے کو پسپا کر دیا ہے اور 15 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 5 جوان بھی شہید ہوئے ہیں،شہداء میں نائیک ثناء اللہ، نائیک صفدر، سپاہی الطاف، سپاہی نیک محمد اور سپاہی انور شامل ہیں۔ پاک فوج نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے لازوال قربانیاں دی ہیں اور پوری قوم کو شہداء کی قربانیوں پر فخر ہے۔ پاک فوج نے جوابی کارروائی میں 10 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرکے جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔ پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے اور پاک دھرتی سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرکے دم لیں گے۔ آپریشن ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد کے نہایت حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور دہشت گردوں کے لیے اب کوئی جائے پناہ نہیں، لہذا وہ سرحد پار سے ہماری سیکورٹی فورسز پر چھپ کر بزدلانہ حملے کر رہے ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ہمارے شہد اء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا جبکہ دہشت گردوں کا فساد پر محا سبہ ہو گا۔
آپریشن ” ردالفساد” کے ذریعے فسادیوں کو انجام تک پہنچائیں گے اور اپنے ملک میں معاملات کو معمول پر لانے کیلئے اپنا حصہ ڈالیں گے ، مسلح افواج کا داخلی سلامتی میں اہم کردار ہے، مردم شماری ایک اہم قومی معاملہ ہے ، پاک فوج مردم شماری کیلئے بھرپور تعاون کرے گی،پاک فوج حالیہ جنگی تجربات کے نتیجے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملتان گریڑن کا دورہ کیا جس میں انہیں کور کی آپریشنل تیاریوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔آرمی چیف نے فوجیوں کو مردم شماری کے حوالے سے دی جانے والی تربیت کا بھی مشاہدہ کیا ۔ آرمی چیف نے مظفر گڑھ فائرنگ رینج میں تربیتی مشقیں بھی دیکھیں۔آرمی چیف نے فوجی جوانوں کے تربیتی معیار اور تیاریوں کی تعریف کی اور کہا کہ پاک فوج حالیہ جنگی تجربات کے نتیجے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی۔فوجی افسروں اور جوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ نے کہاکہ مسلح افواج کا داخلی سلامتی میں اہم کردار ہے،آپریشن ” ردالفساد” کے ذریعے فسادیوں کو انجام تک پہنچائیں گے اور اپنے ملک میں معاملات کو معمول پر لانے کیلئے اپنا حصہ ڈالیں گے۔
وزیراعظم نوازشریف نے صوابی میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں شہیدہونے والے پاک فوج کے کیپٹن جنیداورسپاہی امجدکوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ وطن کی خاطر جانیں قربان کرنے والے اصل ہیرو ہیں،جوانوں کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے، دہشت گردوں کو خمیازہ بھگتنا ہوگا، مادروطن کو دہشت گردی سے پاک کئے جانے تک آپریشن ردالفساد جاری رہے گا۔ ہماری فوج دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلیے عظیم خدمات سر انجام دے رہی ہے،وطن کی خاطر جانیں قربان کرنے والے قوم کے محافظ اور اصل ہیرو ہیں۔ہم کسی صورت دشمنوں کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ پاک سر زمین سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک آپریشن ردالفسا جاری رہے گاجوانوں کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دیں گے، دہشت گردوں کو خمیازہ بھگتنا ہوگا۔ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والے دہشت گردوں کا مسلح افواج بہادری سے مقابلہ کر رہی ہیں اور پاکستان کے آئین، جمہوری اقدار، آزادی اور زندگیوں کی حفاظت کے لیے لڑ رہی ہیں۔