اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیرداخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی ختم نہیں ہوئی کم ہوئی ہے، بتایا جائے کہ سہون میں سیکورٹی کی ذمے داری وفاق کی تھی یا صوبے کی، دہشت گردی کے واقعات پر سیاست کرنا گناہ عظیم ہے۔
وزیرداخلہ چودھری نثار نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انفرادی کریڈٹ لینا مناسب نہیں، سہون واقعے پر وفاقی حکومت اور وزیر داخلہ پر تیر چلائے جاتے رہے، سیہون میں سیکیورٹی کی ذمے داری وفاقی حکومت کی تھی یا سندھ حکومت کی؟ مزار پر واک تھرو گیٹس کام نہیں کر رہے تھے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے پی ایس واقعے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا تھا، 2 سال قبل میڈیا سے دہشت گردوں کو بلیک لسٹ کرنے کی اپیل کی تھی، اہم ملکی امور پر مشاورت کے لئے میڈیا تنظیموں کے سربراہوں کو بلایا ہے، میری درخواست پر میڈیا نے دہشت گردوں کی رننگ کمنٹری ختم کر دی۔
انہوں نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ تشویش کے بادلوں کو نزدیک نہ آنے دیں،عوام کو متحرک اور پر عزم کریں، وہ جذبہ پیدا کریں، جس سے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی جا سکے، تجزیہ کریں پچھلے ساڑھے 3 برس میں سیکیورٹی کے حالات میں بہتری آئی یا نہیں؟ملکی سلامتی کے لئے دہشت گردوں کی تشہیر روکنا ضروری ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی چیز کا کریڈٹ نہ لینے اورکسی پر تنقید نہ کرنے پر عمل کیا، دہشت گردی کے جنگ میں انفرادی کریڈٹ لینا ٹھیک نہیں، جون 2013 میں روزانہ 6 سے 7 دھماکے ہوتے تھے اور جس دن کم دھماکے ہوتے اس دن خبر وہ ہوتی تھی۔