کروڑ لعل عیسن : آقا نامدار محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی غلامی کے بغیر ہمارے ایمان مکمل نہیں ہو سکتے۔ دہشتگردی اور تخریب کاری نے ملک پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے۔ چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ صاحبزادہ انوارالحسن سچے عاشق رسول اور متحرک انسان تھے۔
نہوں نے کم عمری میں قرآن و سنت کے مطابق عمل کیا۔ ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلاء پورا ہونا مشکل ہے۔ صاحبزادہ عبدالمعید حسنی اور ان کے خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ان خیالات کا اظہار صاحبزادہ زید سراجی آف موسیٰ زئی ، مولانا مفتی محمد شریف رضوی ، حضرت مولانا مفتی شیر محمد ، ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ فیض الحسن سواگ ، صاحبزدہ احمد حسن سواگ پیر آف سواگ شریف ، صاحبزادہ نجم الحسن ، مولانا غلام حسن رضوی سمیت درجنوں علمائے کرام نے گزشتہ روز آستانہ عالیہ مرشدآباد ( جنجو شریف ) میں صاحبزادہ عبدالمعید حسنی کے نوجوان صاحبزادے ، ایم این اے صاحبزادہ فیض الحسن ، صاحبزادہ احمد حسن سواگ کے نوجوان بھانجے صاحبزادہ نورالحسن پیر آف سواگ شریف بھانجے اور داماد صاحبزادہ انوار الحسن کی قرآن خوانی کے موقع پر ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے اس موقع پر ممبر قومی اسمبلی ملک محمد افضل ڈھانڈلہ ، ممبر قومی اسمبلی عبدالمجید خنان خیل ، ایم پی اے عنایت شہانی ،ایم پی اے عبدالمجید خان نیازی ، سابق ایم این اے ثناء اللہ مستی خیل ، سابق ایم پی اے عبدالعلیم قصوری ، سابق ایم این اے سردار رشید اکبر خان نوانی فتح پور سمیت کروڑ ، لیہ بھکر ، ڈی آئی خان ، میانوالی سمیت مختلف آستانوں سے تعلق رکھنے والے صاحبزادگان ، خلفاء اور علماء سمیت مریدین کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ مقررین نے کہا کہ صاحبزادہ انوارالحسن اعلیٰ صلاحیت کا باکمال شخص تھا۔ جس نے کم عمری میں محمد کے دین کو پھیلانے کیلئے بے پناہ خدمات سرانجام دیں۔ دھ سکھ تمام نعمتیں اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہیں۔ اور آزمائش اور تکالیف کا آنا درجات کی بلندی کیلئے ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
آخر میں صاحبزادہ عبدالمعید حسنی اور صاحبزادہ فیض الحسن نے تعزیت پر آنے والوں کو شکریہ ادا کرتے ہوئے پیغام دیا کہ محمد عربی ۖ کے بتائے ہوئے طریقوں پر عمل پیرا ہوکر اپنی زندگیاں گزاریں۔ اور ملک سے دہشتگردی اور تخریب کاری کے خاتمے کیلئے یکجہتی اور بھائی چارے کو فروغ دے کر پاکستان کو مضبوط بنائیں۔