سبی (نامہ نگار) چیئرمین میونسپل کمیٹی سبی حاجی مولانا داؤد رند نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے شہری بھی اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں بہتر ماحول اور دشمن عناصر کی سرکوبی کیلئے ضروری ہے کہ عوام اپنے آس پاس مشتبہ افراد پر کڑی نگاہ رکھیں سانحہ 8اگست سبی سمیت بلوچستان کی عوام کیلئے قیامت سے کم نہیں دہشت گردوں کا مذہب قوم قبیلے اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں۔دہشت گرد عناصر کو سرِ عام پھانسی پر لٹکا کر نشانِ عبرت بنا دیا جائے امن کے بغیر ترقی کا سفر ممکن نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے آل پاکستان جرنلسٹس کونسل (رجسٹرڈ) پاکستان گروپ آف جرنلسٹس (رجسٹرڈ) کے زیر اہتمام سانحہ کوئٹہ کے شہیدوں زخمیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
قبل ازیں سانحہ کوئٹہ کے خلاف آل پاکستان جرنلسٹس کونسل ، پاکستان گروپ آف جرنلسٹس کے زیراہتمام سبی یونین آف جرنلسٹ ، جرنلسٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی میونسپل کمیٹی سبی کے سامنے سے نکالی گئی جس کی قیادت میونسپل چیئرمین سبی حاجی داؤد رند نے کی جبکہ آل پاکستان جرنلسٹس کونسل (ر) کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید طاہرعلی ،پاکستان گروپ آف جرنلسٹس (ر) کے صوبائی چیئرمین ڈاکٹر عباس چشتی ، رند قومی اتحاد کے مرکزی ترجمان میر حبیب الرحمن رند،ریلوے محنت کشن یونین کے صدر محمد یونس سولنگی چیئرمین استاد محمد عارف، جنرل سیکرٹری نواب خان بنگلزئی ، گینگ یونٹ کے صدر عبدالحمید سومرو لوکو یونٹ کے صدر شاہ جہان چانڈیہ ، ٹریفک یونٹ کے صدر شکر خان بلوچستان نیشنل پارٹی صوبائی سینٹرل کمیٹی کے ممبر ملک سلطان دہپال ، ضلعی جنرل سیکرٹری گل زمان مینگل ، مرکزی کونسلر وحید قریشی ، اپوزیشن لیڈر میر غلام رسول دھرپالی ، پاکستان ریلوے لیبر یونین سبی کے پریس سیکرٹری اللہ بخش مری ،رند گروپ کے کونسلرز حاجی محمد حیات رند ، ملک فقیر محمد رند مسلم لیگ یوتھ ونگ کے منیراحمد بگٹی ، پاکستان واپڈا لیبر یونین کے عبدالفتاح یوسف زئی ، میونسپل ایمپلائز یونین کے صدر سید اسماعیل شاہ ، طاہر وکٹر ،پاکستان گروپ آف جرنلسٹس(ر) کے ضلعی صدر طاہر عباس، سبی یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری حاجی سعید الدین طارق، ڈسٹرکٹ پریس کلب سبی کے صدر میر جاوید بلوچ ، آل پاکستان جرنلسٹس کونسل (ر) سبی کے صدر محمد بابر، شہباز خان ، کریم دار سیلاچی ، شاہ رخ خان ، عمران احمد ، معروف صحافی راجیش کمار عرف گنگا، رئیس یوسف علی، بلوچستان انوائرمینٹل جرنلسٹس کے علاوہ سول سوسائٹی کے ممبران مزدور تنظیموں کے کارکنا ں کی بڑی تعداد نے شرکت کی شرکاء نے پلے کاڈرز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔
جس پر مختلف نعرے درج تھے احتجاجی ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوتی بلوچستان چوک پر احتجاجی جلسہ عام کی صورت اختیار کرگئی احتجاجی جلسہ عام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پا ک سے ہوا جس کی سعادت سید اسماعیل شاہ نے حاصل کی اسٹیج سیکرٹری کے فرائض نعت رسول مقبول ۖ حاجی سعید الدین طارق نے ادا کئے ، احتجاجی جلسہ عام سے حاجی دااؤد رند، میر غلام رسول دھرپالی ، ملک سلطان دہپال ، محمد یونس سولنگی ، ایڈوکیٹ حنین اقبال ، اللہ بخش مری ، عبدالفتاح یوسفزئی ، طاہر وکٹر ، منیر احمد بگٹی میر جاوید بلوچ، حاجی سعید الدین طارق ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کی مذمت کرتے ہے واقعہ کے دن سبی سمیت ملک بھر میں سوگ کے سوار کچھ نہیں تھا بے گناہ افراد کی ہلاکت سے دل خون کے آنسو رو رہا تھا بلوچستان کے حالات کو سازش کے تحت خراب کیا جارہا ہے افغان جنگ کے باعث بڑے پیمانے پر افغان مہاجریں کو بلوچستان کے مختلف علاقوں میںآباد کیا گیا۔
افغان مہاجرین بھی ہمارے بھائی ہیں لیکن اب افغانستان میں امن قائم ہوچکا ہے اسی لئے افغان مہاجرین کو واپس ان کے ملک میں بھیجا جائے مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں امن خوشحالی کیلئے ہم سب کو مشترکہ طور پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوگی اپنے آس پاس میںرہنے والوں پر کڑی نگاہ رکھی جائے سماج دشمن عناصر کی سرکوبی کیلئے پولیس اور سیکورٹی فورسز سے تعاون وقت کی ضرورت ہیں مقررین نے کہا کہ صحافی اور وکلاء معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔بلوچستان میں وکلاء اور صحافی عوام کی درست سمت میں بلاخوف وخطر رہنما ئی کرتے ہیں بلوچستان کے شہری کس پر غم منائیں ایک جانب ہمارے کئی بہترین اساتذہ دہشت گردی کا نشانہ بننے دوسری جانب بہتے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا گیا اب بلوچستان میں وکلاء کی بڑے پیمانے پر بم دھماکہ میں شہادت کے باعث وکلاء کا فقدان پیدا ہوچکا ہے شہید ہونے والے صحافی اور وکلاء قیمتی ہیرے تھے اب ہمارے درمیاں نہیں موجودہ حکومت صحافی ،وکلاء اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی کاشکا رہوچکی ہیں۔
افسوس کی بات سے سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے وکلاء اور صحافیوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا بھی اعلان نہیں کیا گیا سانحہ کوئٹہ کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ اب ہمیں دہشت گردوں کے خلاف متحد ومنظم ہونا پڑے گا حکومت فوری طور پر اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے سانحہِ کوئٹہ میں شہید ہونے والے صحافیوں اور وکلاء کے لواحقین کو فی کس 50لاکھ اور زخمیوں کو فی کس 30لاکھ روپے دینے کا اعلان کرے لائف انشورنس کرنے کے ساتھ ساتھ شہیدوں کے بچوں کے تعلیمی اخرجات بھی برادشت کئے جائیں مقررین نے پاک افواج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف بلوچستان کا امن بحال کرنے کیلئے اپنا رول پلے کریں اور بلاتفریق دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات اٹھائیںجلسہ عام کی توسط سے مقررین نے سیکورٹی کے بہترین اقدامات کرنے پر ڈی آئی جی سبی انتصار حسین جعفری ایس ایس پی سبی سردار حسن خان موسیٰ خیل ،ڈی ایس پی سرکل سبی میر اکرم گشکوری سمیت ایس ایچ او کی خدمات کو بھی سراہا بعدازاں حاجی داؤد رند نے شہداء سانحہ کوئٹہ کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی گئی شہیدوںکو جنت الفرودس میں اعلیٰ درجات عطاء فرمائیں پسماندگاں کو صبر وجمیل عطاء فرمائیں (آمین) احتجاجی جلسہ عام وریلی کے موقع پر سبی پولیس کی جانب سے سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات بھی کئے گئے تھے۔