وائٹ ہائوس (جیوڈیسک) امریکا نے لیبیا کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خدمات کو سراہا ہے۔
العربیہ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل حفتر سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور ان کی فوج کی دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائی کی حمایت کی۔
وائٹ ہائوس کے مطابق صدر ٹرمپ اور جنرل حفتر کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک بات چیت میں لیبیا میں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن، ملک میں امن واستحکام کے قیام اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر بات چیت کی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور لیبیا کے تیل کے وسائل کے تحفظ کے لیے لیبی فوج کے کردار کو سراہا۔ دونوں رہ نمائوں نے لیبیا میں مستحکم جمہوری سیاسی نظام حکومت کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر کی طرف سے لیبی فوج کے سربراہ کو ٹیلیفون ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب جنرل حفتر کی فوج طرابلس کو قومی اتحاد کی حکومت سے لے کر اپنے قبضے میں لینے کے لیے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔
چار اپریل سے جاری فوجی کارروائی میں لیبی فوج کا دعویٰ ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کر رہی ہے۔ دوسری طرف قومی اتحاد حکومت کے سربراہ فائز السراج کو قوام متحدہ اور کئی ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
“الحدث” چینل کے مطابق ٹرمپ اور جنرل خلیفہ حفتر کے درمیان 45 منٹ ٹیلیفون پر بات چیت جاری رہی۔