اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت داخلہ نے دہشتگردی سے ہونے والے نقصان سے متعلق قومی اسمبلی میں رپورٹ پیش کردی جس کے مطابق دہشتگردی کیخلاف 10 سالہ جنگ کے دوران 50 ہزار پاکستانی شہریوں نے جان کی قربانی دی جب کہ اس دوران ملک کو 80 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزارت داخلہ نے دہشتگردی سےہونے والےنقصانات اورمعاوضے کی تفصیلات ایوان میں پیش کی جس کے مطابق دہشتگردی کیخلاف 10سالہ جنگ میں 50 ہزارشہریوں نےجان کی قربانی دی جب کہ اس دوران ملک کو80ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ 2008 سے 2012 کے دوران خیبرپختونخوا میں 968،بلوچستان میں 369اور فاٹا میں 647 افراد دہشتگردی میں جاں بحق ہوئے جبکہ زیارت ریزیڈنسی حملے میں 142 ملین روپے کا نقصان ہوا۔
رپورٹ کے مطابق سندھ میں شہیداور زخمی ہونیوالوں کیلیے28.9 ملین روپے معاوضہ منظورکیاگیا جبکہ خیبرپختونخوا میں نقصانات کیلیے45.33 ملین روپے، بلوچستان میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو 481 ملین، فاٹا میں شہید اور زخمیوں کیلیے 495.06 ملین روپے کا معاوضہ منظور کیا جبکہ نقصانات کے ازالے کے لئے 17 ہزار 364 ملین روپے معاوضہ منظور کیا گیا۔
وزارت داخلہ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں پنجاب میں 10، سندھ میں 12 اور اسلام آباد میں دہشتگردی سے 2 پولیس اہلکارجاں بحق ہوئے۔