راولپنڈی (جیوڈیسک) پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی سب سے زیادہ فوجی، اقتصادی، سیاسی اورسماجی قیمت چکائی لہٰذا دنیا ہماری اس قربانی کو تسلیم کرے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑی اور علاقائی امن کیلئے کام کیا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی سب سے بھاری فوجی، اقتصادی، سیاسی اور معاشرتی قیمت چکائی ہے لہٰذا دنیا ہماری اس قربانی کو تسلیم کرے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں کسی بھی ملک سے زیادہ امن کیلئے کام کیا، ہم افغانستان میں امن کیلئے کردار جاری رکھیں گے لیکن پاکستان کی عزت اور سلامتی ہمیشہ اولین ترجیح رہے گی۔
واضح رہے کہ حال ہی میں ایک ٹی وی انٹرویو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا کہ تھا ‘پاکستان نے ہمارے لیے کچھ بھی نہیں کیا’۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ‘ہم پاکستان کو سالانہ ایک ارب 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ دیتے تھے، ہم پاکستان کو سپورٹ کر رہے تھے اور القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن وہاں ملٹری اکیڈمی کے قریب آرام سے رہائش پریز تھا۔ پاکستان میں ہر کوئی اسامہ بن لادن کے بارے میں جانتا تھا لیکن انہوں نے ہمیں اس حوالے سے آگاہ نہیں کیا’۔
امریکی صدر نے بعدازاں گذشتہ روز ٹوئٹر پر بھی اسی قسم کے بیانات داغے جس پر پاکستانی قیادت کی جانب سے بھرپور ردعمل سامنے آیا۔
اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کا ‘ریکارڈ درست’ کرتے ہوئے کہا کہ ‘نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کے غلط دعوے دہشتگردی کے خلاف امریکی جنگ میں پاکستان کو جانی و مالی نقصان کی صورت میں لگنے والے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے’۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ‘امریکی صدر کو تاریخی حقائق سے آگاہی کی ضرورت ہے، پاکستان نے امریکی جنگ میں بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے لیکن اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے اور ہمارے لوگوں کے مفاد میں بہتر ہوگا’۔
پاکستان نے ٹرمپ کے الزامات پر امریکی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج بھی کیا ہے۔