قاہرہ (جیوڈیسک) مصر کے نائب وزیر اعظم ہوسام عیسیٰ نے بدھ کے روز کابینہ کی طرف سے اخوان المسلمون کے بارے میں فیصلے کا اعلان کیا ہے۔ ہوسام عیسیٰ نے بتایا کہ اخوان المسلمون کو دہشتگرد تنظیم قرار دے دیا گیا ہے۔
مصر کے عبوری وزیراعظم بیلاوی نے الزام عائد کیا ہے کہ اخوان المسلمون تنظیم دہشت گردوں کو مالی وسائل فراہم کرنے کے علاوہ انہیں تربیت بھی دیتی ہے جو جزیرہ نما سیناء میں ملکی سکیورٹی فورسز پر باقاعدگی سے حملے کرتے ہیں۔
مصر کی موجودہ حکومت اس سے پہلے بھی کئی بار اخوان المسلمون پر دہشتگردی کا الزام عائد کر چکی ہے۔ حکومت نے تنظیم کی سرگرمیوں، احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں پر بھی پابندیاں لگا دی ہیں۔ معزول صدر محمد مرسی کا تعلق بھی اخوان المسلمون سے ہے۔
واضع رہے کہ اخوان المسلمون نے مصر میں آنے والی سیاسی تبدیلی کے بعد ہونے والے پہلے آزادانہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور اس کے امیدوار محمد مرسی نے صدارت کا عہدہ سنبھالا تھا۔ اقتدار سے علیحدگی سے بعد حکومتی کریک ڈاؤن میں اخوان المسلمون کے سینکڑوں کارکنوں کو ہلاک اور سینکڑوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
مصر کے نائب وزیر اعظم ہوسام عیسیٰ کے مطابق اخوان المسلمون کو دہشتگرد قرار دیے جانے کے بعد اس گروپ سے تعلق رکھنے اور اس کی مالی معاونت کرنے والوں کو بھی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔