ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ بعض طاقتیں مشرق وسطیٰ میں کھیلے گئے بعض گندے کھیلوں کو دوبارہ زندہ کرنا چاہتی ہیں۔
صدر ایردوان نے استنبول میں عابدی اپیک چی اسپورٹس ہال میں ترکی یوتھ وقف TUGVA کی طرف سے چوتھی دفعہ منعقدہ یوتھ میٹنگ میں شرکت کی ۔
اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملک اور علاقے کی حیثیت سے ہم ایک نازک دور سے گزر رہے ہیں۔ مشرق وسطی میں نسلی و مذہبی جھگڑوں میں بھائی ، بھائی کا خون بہا رہا ہے اور یہ ایک ایسا دور ہے کہ جب تاریخ کو رُخ عطا کرنے والے اور تہذیبوں کی میزبانی کرنے والے مسلمان علاقے تباہ برباد ہو رہے ہیں۔
دوسری طرف یورپ کی اعلٰی اقدار خود ان اقدار کے مالکوں کی طرف سے پیروں تلے روندی جا رہی ہیں۔
صدر ایردوان نے کہا کہ انسانی روح کو بلندی عطا کرنے والے جتنے بھی اصول و قواعد ہیں وہ سب کھوکھلے ہو چکے ہیں۔
صدر ایردوان نے کہا کہ اس دور میں سامنے آنے والی دہشت گرد تنظیموں PKK/YPG اور داعش نے سب سے زیادہ نقصان اسلام کو پہنچایا ہے اور یہ تنظیمیں علاقے کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے لئے ٹھیکے پر کام کر رہی ہیں۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ جیسے ایک صدی قبل ہمارے جغرافیے کے ممالک کی سرحدیں خون ، فتنے اور فساد کے ساتھ کھینچی گئی تھیں اسی طرح کا کام آج دہشت گرد تنظیموں کے نیٹ ورک کے ساتھ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک صدی قبل سائیکس۔ پیکوٹ معاہدہ طے پایا اور آج بھی بند دروازوں کے پیچھے خفیہ معاہدے طے پا رہے ہیں۔
سو سال قبل عربی زبان بولنے والا اور مقامی لباس پہننے والا لارنس تھا اور آج جبّے والے، داڑھیوں والے مولویوں اور عالموں کے بھیس میں لارنس موجود ہیں اور وہی کام کر رہے ہیں جو سو سال قبل کے لارنس نے کیا۔