دہشتگردوں کے خلاف قانون حرکت میں نہ آیا تو ملک خانہ جنگی کی لپیٹ میں آ سکتا ہے، شفقت شیرازی
Posted on December 17, 2013 By Majid Khan اسلام آباد
اسلام آباد: ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ خطیب منبر حسینی علامہ ناصر عباس ملتانی کی مظلومانہ شہادت ایک قومی المیہ ہے ، اگر ٹارگٹ کلنگ کی سفاکانہ واردات کے ذمہ داران کے خلاف قانون کو حرکت میں نہ لایا گیاتو ملک خانہ جنگی کی لپیٹ میں آ سکتا ہے، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ہونیوالے ایک پریس ریلیز میں ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں اور دہشت گردوں کی تاریخ پیدئش ایک ہے ، دونوں مل کر تین دہائیوں سے بیگناہ انسانوں کے خون کی ہولی کھیل رہے ہیں، اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنیوالی مملکت خداد پاکستان میں صرف گزشتہ ایک ماہ کے دوران چالیس سے زائد محب وطن پاکستانیوں کو خون میں نہلا دیا گیا ، اس قتل و غارت اور خونریزی کے ذمہ دار ہمارے ناہل اور بزدل حکمران ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ حکومت بر قرار رہی تواس پاک دھرتی پر خطیب منبر حسینی علامہ ناصر ملتانی جیسی شخصیات کا خون بہتا ہی رہے گا ، انہوں نے کہا کہ اگرصوبائی وزیر رانا ثناء اللہ میں ضمیر نام کی کوئی چیز ہے تو انہیں اس المناک سانحہ کے بعد مستعفی ہو جا نا چاہیے ، علامہ شفقت شیرازی نے کہا کہ ابھی ملت تشیع کے سینے میں شہر قائد کراچی میں لگنے والاعلامہ دیدار علی جلبانی شہید کا زخم تازہ تھا کہ شریف برادران کے شہر میں علامہ ناصر عباس ملتانی کو شہید کر دیا ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے ان تمام واقعات پر سراپائے احتجاج ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ سفاک قاتلوں، قوم کے مجرموں اور غداروں کے خلاف قانوں کی لاٹھی کو حرکت میں لایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے مذاکرات کی پالیسی اپنا دہشت گردوں اور آئین پاکستان سے انحراف کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جس کا خمیازہ پاکستانی عوام بھگت رہے ہیں، ملک وقو م کے ساتھ خیانت کرنے میں دہشت گردوں کے لئے نرم گوشہ رکھنے والی سیاسی و مذہبی جماعتیں بھی شامل ہیں، علامہ شفقت حسین شیرازی نے کہا کہ ہم شہداء کے خانوادگان بالخصوص علامہ ناصر عباس ملتانی شہید کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ ان کا پاکیزہ لہو رائیگاں نہیں جانے دیں گے ، مکتبب تشیع شہادتوں کاا مین ہے اس مکتب کے افراد کو موت سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com