راولپنڈی (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کی طرف سے فوجی عدالتوں کے قیام کو جائز قرار دینے کے فیصلے کے بعد امن دشمنوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کی مہم میں تیزی آ گئی ہے۔ فوجی عدالتوں کی طرف سے مزید پانچ دہشت گردوں کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔ دہشتگرد لاہور اور کراچی میں وکیل، ڈی ایس پی کے قتل، سیکیورٹی اہلکاروں پر حملوں اور کوئٹہ میں فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث تھے۔ ایک دہشتگرد کو عمر قید سنائی گئی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جن دہشتگردوں کو سزائے موت سنائی گئی ہے ان میں صابر شاہ عرف اکرام اللہ لاہور میں ارشد علی ایڈووکیٹ کے قتل میں ملوث تھا۔ اسد علی عرف بھائی جان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے جو بارود بنانے کا ماہر تھا۔ دہشتگرد اسد نے کراچی میں ڈی ایس پی کمال منگرو اور دیگر اہلکاروں کو قتل کیا تھا۔
سزائے موت پانے والا تیسرا دہشتگرد حافظ عثمان کوئٹہ میں فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ بنوں جیل توڑنے میں ملوث طاہر بھی سزائے موت پانے والوں میں شامل ہے۔ دہشتگرد فتح خان خاصہ داروں اور سویلین کے قتل کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خیبر ایجنسی میں لڑکیوں کے سکول اور پولیو ٹیموں پر حملوں میں ملوث کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگرد قاری امین شاہ کو عمر قید کی سزا دی گئی ہے۔