الریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کی سپریم علماء کونسل نے 37 دہشت گردوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کی حمایت کرتے ہوئے اسے اسلامی شریعت کی رو سے درست قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ منگل کے روز سعودی عرب کی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردی کے الزامات میں سزائے موت پانے والے 37 دہشت گردوں کے سرقلم کر دیے گئے ہیں۔
سعودی علماءکونسل کی طرف سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ دہشت گردانہ نظریات کی پیروی کرنےوالےانتہا پسندوں کےخلاف مملکت میں فتنہ وفساد پھیلانے، فرقہ واریت کوہوا دینےاور معاشرے کے امن و تاخت وتاراج کرنے کے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر مقدمات چلائے گئے اور انہیں جرم ثابت ہونے کے بعد سزائیں سنائی گئی تھیں۔
منگل کو وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سعودی شہریت رکھنے والے 37 ملزمان کےخلاف ملک میں افراتفری پھیلانے، دہشت گردی، انتہاپسندی اور دہشت گردانہ سیل تشکیل دینےسمیت ملک میں امن وامان کوتباہ کرنےکےدیگر جرائم ثابت ہونے بعد ان کی سزائوں پرعمل درآمد کیا گیا ہے۔
دہشت گردوں کو دی گئی سزائوں کی اسلامی شرعی عدالت سے بھی توثیق کرائی گئی جس کے بعد مجرموں کو سزائے موت دی گئی ہے۔ اس کےساتھ ساتھ دو ملزمان عزیز مہدی العمری اور خالد بن عبدالکریم التویجری پر بھی حد نافذکی گئی۔