ہارون آباد : اللہ اکبر تحریک کے قائد ڈاکٹر احسان باری نے کہا ہے کہ نام نہاد سیاسی بھگوڑے دہشت گردوں پر گرفت ہوتے ہی سبھی بڑے سیاست دان ایک ہی پیج پر نظر آنے لگے ہیں زرداری صاحب نے شریف برادران سے اندر ہی اندر “مشاورت “کرکے فوراً ایم کیو ایم کو اپنا کندھاپیش کردیا ہے اور بہانہ یہ کہ بلوچ بچہ وعدہ خلافی نہیں کرسکتا۔یہ وہی زرداری ہیںجنہوں نے ججوں کی بحالی کا تحریری پیمان توڑ دیا تھااور کہا تھا کہ وعدہ وعید کوئی قرآن و حدیث نہ ہیںاب پارٹی میں کسی کو کیا جرأت ہے کہ ذرا سابھی اختلاف کرسکے نواز شریف بھی ایسا ہی کرتے رہے ہیں لندن میں آل پارٹیز کانفرنس میں عہد کیا گیا تھا کہ کبھی ایم کیو ایم سے سیاسی اتحاد نہ ہو گا مگر1996میں اسی نواز شریف نے حکومتی خزانہ ایم کیو ایم کے نذرکیے رکھاتاوان تک ادا کیے گئے اسلام کے نعرے جھپنے والے ضیاء الحق نے جمہوری اقدار کا مطالبہ کرنے والی پارٹیوں کو نیچا دکھانے کے لیے ایم کیو ایم کے پودے کو پروان چڑھایا آخری فوجی ڈکٹیٹر مشرف نے این آر او جاری کرکے تمام مقدمات ختم کر ڈالے جس میں جناب الطاف حسین کے تیس قتل کے مقدے بھی واپس لے لیے گئے۔
میاں باری نے کہا کہ تقریباًسبھی سیاسی جماعتوں کے کراچی میں مسلح ونگز موجود ہیں اسی لیے سبھی اکٹھے ہو کر ایک دوسرے کا تحفظ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو تھم جاتا ہے ان بیچارے دو سو پولیس افسران کے قتل پر ن اور پیپلز پارٹی کی حکومتیں مسلسل خاموش رہی ہیں جنھوں نے کراچی آپریشن میں حصہ لیا تھاپی پی پی اور ایم کیو ایم کے اندرون خانہ گٹھ جوڑ کا اس سے بڑا کیا ثبوت ہو گا کہ پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی مگر 12مئی کے واقعہ جس میں وکلاء کو زندہ جلادیا گیا تھا اس کے خلاف کچھ نہ کیااوراسی شام مشرف تومکے دکھاتا رہا کہ دیکھا ہماری طاقت! غرضیکہ قوم سبھی مقتدر سیاست دانوں کی اصلیت جان چکی ہے اور اب ان کا ایک ہی حمام میں اکٹھے ننگے نہانے سے ان کے مکروہ کرداروں پر مہر تصدیق بھی ثبت ہو چکی ہے کہ یہ سبھی ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے اور سانپوں کی مختلف قسموں کی طرح عوام کو ڈنگ مارنے میں متحد و متفق ہیں اور عرصہ دراز سے کراچی کو مقتل گاہ بناڈالنے اور بوری بند لاشوں کے تحفے پارسل کرڈالنے والوں کو بچانے کے لیے سبھی ایک ہیں۔
تاریخ کے بدترین اور بدکردار ڈکٹیٹر مشرف کے دور میں اس کے دستر خوان سے مستفید ہونے والے سبھی افراد کے خلاف اگر کاروائی کرڈالی جائے تو ہی انصاف کے تقاضے پورے ہو سکتے ہیں ان نام نہاد مقتدر سیاست دانوں کا پا کستانی خزانوں سے لوٹا ہو اسرمایہ بھی بیرونی ممالک سے واپس منگوانا اشد ضروری ہے آخر میں میاں باری نے بتایا کہ ن لیگ اور پی پی پی کی صفوں سے پلے پلائے سانپ نما سیاسی دہشت گرد عمران خان کی پناہ گا میں جمع ہوتے چلے جارہے ہیںکہ سانپ اپنا رنگ روپ اور جگہ ہمیشہ تبدیل کرتا رہتا ہے مگراللہ اکبر تحریک ان سبھی کوآئندہ انتخابات میں انشاء اللہ شکست فاش دے گی تاکہ ملک صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بن سکے۔