تحریر : میر افسر امان، کالمسٹ دہشت گرد امریکا نے ایک مظلوم کشمیری قوم کی تحریک جنگ آزادی لڑنے والے مظلوں کشمیریوں کے سربراہ سید صلاح الدین کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔ امریکا نے اس بات کا تحفہ بھارتی عسکری اتحادی اور دہشت گرد نریندر مودی کے امریکا کے دورے کے ایک دن پہلے دیا۔ پھر دورے کے اختتام میں مشترکہ پریس کانفرنس میں اپنی آبائی ہنودی اور صلیبی مسلم دشمنی کا مظاہرہ کرتی ہوئے مذیدامریکا اور بھارت نے اس بات کا عہد کیا کہ اسلامی شدت پسندی کو دونوں مل کر جڑ سے ختم کریں گے۔ یہ بھی کہا کہ پاکستان کو پڑوسی ملکوں میں دہشت گردی کو بند کرنا چاہیے۔ دوسرے لفظوں میں بین الاقوامی طور پرتصدیق شدہ تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی مان لیا گیا ہے۔
صاحبو! یہ فیصلہ تو صرف ان لوگوں کے علم میں اضافہ ہو گا جو امریکا کو اندر سے نہ جانتے ہوں۔ امریکی سابقہ صدر جارج بش کے منہ سے برجستہ یہ الفاظ نکلے تھے کہ ہم نے نائین الیون حادثے کے بعد مسلمانوں کے خلاف صلیبی جنگ شروع کر دی ہے۔ امریکا کے صدر کی اس بات کو سمجھنے کے لیے کوئی راکٹ سائنس سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ کچھ عرصہ پہلے کے حالات کو ذہن میں تازہ کر لینا چاہیے۔ جب دنیا بھر سے افغانستان میں آئے ہوئے مسلمان جہادیوں نے دنیا کی سب سے بڑی جنگی مشین روس کو شکست دے کر ٹکڑے ٹکڑے کیا تھا تواس کامیابی سے مسلمان نوجوانوں کے اندر اپنی گذشتہ ہزار سالہ مسلم حکمرانی نے انگڑائی لی تھی۔
اس چیز کو مدر نظر رکھتے ہوئے امریکا کے سابقہ وزیر خارجہ اور دانشور یہودی ہنری کیسنگر نے امریکا اور روس کے عیسائی حکمرانوں کو باور کرایا تھا کہ یہ جہادی مسلمان امریکا اور روس دونوں کے مشترکہ دشمن ہیں۔ اس سے بھی بہت پہلے جب صلیبیوں نے ترک مسلمانوں کی خلافت کوختم کر کے مسلم دنیا کو درجنوں راجوڑوں میں بندر بانٹ کے ذریعے تقسیم کر کے اپنے پٹھو حکمران مسلمان عوام پر مسلط کر دیے تھے جو آج تک مسلط ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ یہ تاریخی بیان بھی دیا تھا کہ اب اس کے بعد دنیا میں کہیں بھی اسلامی خلافت قائم نہیں ہونے دی جائے گے۔اسی پالیسی کے تحت جمہوری طریقے سے الیکشن میں جیتے والے الجزائر کے عوام کی جیت پر اپنے زر خرید فوجیوں کے ذریعے شب خون مار کرہزاروں الجزائریوں کو شہید اور لاکھوں کو قید کر دیا اور ان کی آزاد رائے کو بلڈوز کر دیا۔پھر مصر میں ایک عرصے کی جمہوری جد وجہد کے بعد اخوان المسلمین نے الیکشن کے ذریعے جمہوری جیت کو بھی اپنے زرخرید جنرل سیسی اور ناعاقبط اندیش عرب مسلمان حکمرانوں کی کثیر مالی امداد سے عوام کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا۔
اپنا جمہوری حق مانگنے والے مصری عوام پر جنرل سیسی کے حکم سے فوجی ٹینک چڑھا دیے۔ نام نہاد مصری عدلیہ نے درجنوں اخوانی لیڈر شپ کو پھانسیوں کی سزا سنائی۔ اب بھی اخوان المسلمین کے منتخب مصری صدر جناب مرسی اور دوسرے سیاسی لیڈر ڈکٹیٹر سیسی کے حکم سے مصر کی جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند ہے۔کیا کیا بیان کیا جائے یہ جمہوریت کے نام نہادچمپیئن امریکا بہادر کے کارنامے ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان کو مکمل کرنے والے کشمیری لیڈر کو دہشت گرد قرار دینے کی بات پاکستانیوں کو آسانی سے سمجھ آ جانی چاہیے۔ اسلامی جمہوری پاکستان کو مضبوط کرنے والی ہر اس شخصیت کو امریکا دہشت گرد قرار دے گا۔ اسلامی جمہوری ایٹمی پاکستان امریکا اور بھارت کو ہر گزہر گز برداشت نہیں۔ پاکستان مضبوط ہو کر اسلامی دنیا کی لیڈر شپ کرنا کا اہل ہے۔ یہ بات صلیبی امریکی حکمرانوں کو پسند نہیں کہ دنیا میںمیں بھی کوئی بھی کہیں ان کے نیو ورلڈ آڈر کو چلینج نہ کر دے۔ اسی پالیسی کے تحت پاکستان کے خلاف گریٹ گیم کھیلی جا رہی ہے جس میں امریکا، اسرائیل اور بھارت شامل ہیں۔ پاکستان کی معیشت کوختم کر دیا جائے۔ جس کے لیے کراچی جو پاکستان کو ستر فیصد ریویونیو کما کر دیتا ہے بھارت کی سازش اور اس کے مقامی ایجنٹوں کے ذریعے ڈسٹرب کیا گیا۔ کلبھوشن یادیو جاسوس جوبھارتی نیوی کا حاضر سروس تھا نے اپنے اعترافی بیان میں جب کچھ اغل دیا۔پوری صلیبی دنیا پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی جاسوسی میں لگی ہوئی ہے۔ اس کو سمجھنے کے پاکستان کے سابق سپہ سالار کا امریکی صدر اوباما کو خط سے عیاں ہوتا ہے۔چالیس صفحات کے خط میں کہا گیا کہ امریکا پاکستان میں اپنے مقامی ایجنٹوں کے ذریعے افترا تفری پھیلا یا کر اسے دہشت گرد ملک ڈکلیئر کررا کے اسے ایٹمی صلاحیت سے محروم کرنا چاہتا ہے یاایٹمی صلاحیت کو بین الاقوامی کنٹرول میں دینے کی پالیسی پر درآمند کر رہا ہے۔
صاحبو! اس مہم میںامریکا کے عسکری اتحادی اور پاکستان کے ازلی دشمن بھارت نے دنیا میں ہر فورم پر پاکستان کو دہشت گرد ثابت کرنے کی جد وجہد کسی سے ڈحکی چھپی نہیں۔ بھارت اور امریکا افغانستان سے اپنے دہشت گردوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کروا ر ہے ہیں۔بھارت اور افغانستان میں مقامی دہشت گردی کو امریکا پاکستان کے کھاتے میں ڈال دیتا ہے۔اس تناظر میں کشمیر کے رکھوالے سید صلاح الدین کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دے کر امریکا نے اپنی خباست دنیا کے سامنے آشکار کر دی ہے۔کشمیری اپنے ملک کی آزادی کے لیے جد وجہد کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ ان کی حق خوداداریت کے لیے کئی قراردادیں منظور کر چکی ہے۔ بھارت کے وزیر اعظم نہرو نے اقوام متحدہ میں وعدہ کیا تھا کہ کشمیریوں کو حق خوداداریت کا بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ جمہوری حق دیا جائے گا۔
بھارت ان کے بعد ان وعدوں سے سرا سر مکر گیا اور کشمیر میں اپنی آٹھ لاکھ فوج داخل کر دی۔ بھارتی فوج نے کشمیریوں پر ظلم و سفاکیت کی انتہا کر دی ہے۔ کشمیر کی ہزاروں عزت مآب خواتین کی اجتماہی آبرو زیزی کی گی۔ بیلٹ گن کے ذریعے سیکڑوں کشمیریوں کو اندھا کر دیا۔
ان کی پراپرٹیوں اور پھلوں کے باغوں پر گن پائوڈر چھڑک کر خاکستر کر دیا۔ کشمیری نوجوان کو ڈھال بنا کر فوجی جیپ کے بونٹ پر باندھ کر سری نگر شہر میں گھمایا گیا۔ اس لیے کہ مظلوم کشمیریوں کے بھارت قابض فوجیوں پر پتھرائو سے بچا جا سکے۔کشمیریوں کی کئی اجتماہی قبریں سامنے آئی ہیں۔ہزاروں کشمیری نوجوان بھارت کی جیلوں میں اذیت کی زندگی گزار رہے ہیں۔
ہزاروں کشمیری لاپتہ یعنی گم کر دیے گئے ہیں۔ہزاروں کشمیری نواجوانوں کو جیلوں میں اذیتیں دے دے کر آپائچ کر دیا گیا ہے۔ کشمیری پاکستان کے ساتھ ملنے کے نعرے لگاتے ہیں۔کشمیر کی گلیوں میں پاکستان کے جھنڈے لہرائے جاتے ہیں ۔پاکستان نے کرکٹ میچ جیتا تو اس کی خوشی منائی گئی ۔ یہ باتیں گریٹ گیم والوں کو کہا ں برداشت ہیں۔ اس لیے کشمیریوں کے لیڈر کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔ کشمیر کے نوجوان یہ ترانے گنگناتے رہتے ہیں۔ ہم دہشت گرد نہیں کشمیر تیرے رکھوالے ہیں۔
اس میں شک نہیں کشمیری صرف کشمیر کے ہی رکھوالے نہیں بلکہ پاکستان کے بھی رکھوالے ہیں۔کشمیریوں کی پوشت بان جماعت اسلامی نے امریکا کے اس نامناسب فیصلہ کے خلاف ٩جولائی کو امریکی سفارت خانے تک مارچ کا اعلان کر کے کشمیریوں کے دل جیت لیے ہیں۔ کشمیر جنت نظیر ہے اور جنت صرف مسلمانوں کا حق ہے۔ ایک نہ ایک دن کشمیر ضرور آزاد ہو گا انشا اللہ۔ امریکا کے سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار ددینے سے کشمیر کی آزادی کی تحریک زور پکڑے گی۔