دہشت گردوں کیخلاف سربراہ کانفرنس، ٹھوس اقدامات سامنے نہ آ سکے

Obama

Obama

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ داعش کا گروہ عراق اور شام میں خوفناک اور بدترین جرائم کا ارتکاب کررہا ہے۔ داعش گروہ بچوں کا سرقلم کرتا ہے، عورتوں سے زیادتی کے بعد انہیں کنیزی میں لے لیتا ہے، مذہبی گروہوں اور جماعتوں کو دھمکی دے رہا ہے۔

عالمی سربراہ اجلاس سے ان کے خطاب کی مزید تفصیل کے مطابق انہوں نے کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ نے جزیرہ سینا میں مصریوں کو قتل کیا۔ لیبیا کے ساحل پر اکیس مصری قبطیوں کے سر قلم کئے جس نے اقوام عالم کو حیرت زدہ کردیا۔ ہم اس وقت آسٹریلیا ، پیرس، ڈنمارک اور پاکستان جیسے دیگر ممالک میں بھی دہشت گردانہ کارروائیوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

صومالیہ میں بھی دہشت گرد گروہ شباب نے اس ملک کے شہریوں میں رعب و دہشت پھیلا رکھی ہے۔ نائجیریا میں بوکوحرام گروپ عورتوں اور مردوں کو یرغمال بنا کر ان کو قتل کر دیتا ہے۔ شام میں جنگ کا خاتمہ اس ملک میں ہمہ گیر سیاسی عمل کی انجام دہی پر منحصر ہے۔ دہشت گردی سے مقابلہ آئندہ چند برسوں تک جاری رہے گا۔

اے ایف پی کے مطابق 3روزہ اجلاس کے دوران امریکہ نے جہادی گروپوں کے خلاف تمام اقوام کو متحد کرنے کی کوشش کی جس میں لفظی طورپر بہت کچھ کہا گیا مگر کوئی ٹھوس اقدامات سامنے نہیں آئے۔