لاہور (جیوڈیسک) دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اقدامات کے سلسلہ میں پنجاب حکومت نے مینٹی ننس آف پبلک آرڈیننس جاری کیا ہے۔ آرڈیننس کے مطابق دہشتگردوں کی حمایت میں بیان دینا جرم ہوگا۔
جو بھی شخص دہشتگردی کے خلاف حکومتی اقدامات کی مخالفت کرے گا وہ بھی قانون کی زد میں آئے گا۔ صوبے میں سیکورٹی ایجنسیوں کے یونیفارم صرف رجسٹرڈ کمپنیاں ہی تیار کر سکیں گی۔ عوامی اجتماعات کی ریکارڈنگ بھی ضروری قرار دی گئی ہے۔
منتظمین یہ ریکارڈنگ متعلقہ پولیس سٹیشن میں جمع کرانے کے پابند ہونگے۔ کسی ایک یا تمام قواعد کی خلاف ورزی پر چھ ماہ کی قید یا پچیس ہزار سے ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکے گا۔ دونوں سزائیں ایک ساتھ بھی دی جا سکیں گی۔