کراچی (جیوڈیسک) کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے دہشت گردوں کے علاج سے متعلق کیس میں ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشت گردوں کے علاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں ڈاکٹر عاصم کی جانب سے ضمانت کی درخواست کی گئی تھی، جیسے عدالت نے مسترد کردیا۔
دوران سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے ڈاکٹر عاصم سے مکالمے میں کہا آپ کے لئے اچھی خبر نہیں تو ڈاکٹرعاصم نے سوال کیا کہ ان کے اسپتال میں دہشت گردوں کا علاج ہوا، کیا ان پر الزامات درست ہیں، جس پر عدالت نے کہا بظاہر مقدمے سے ایسا لگتا ہے، وکلاء کے دلائل سے الزامات غلط ثابت نہیں ہوتے، جس پر ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ آپ کا یہ کہنا ہے کہ یہ الزامات درست ہیں؟جج نے کہا ہمیں صرف یہ دیکھنا ہے کہ بظاہر کیس کیا ہے؟
ڈاکٹرعاصم پیشی پر آئے تو انھوں نے ٹو پی بھی پہن رکھی تھی، ضمانت مسترد ہونے پر وہ دل گرفتہ نظر آئے اور کہا طبیعت اچھی نہیں بس جی رہا ہوں۔ اہلیہ بھی شدید بیمار ہیں لیکن وہ ضد میں پاکستان واپس آگئیں۔
دوسری جانب مقدمہ میں نامزد دیگر ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19جولائی تک ملتوی کردی۔ یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈاکٹر عاصم اور دیگر کے خلاف دہشت گردوں کو پناہ دینے اورعلاج کے مقدمے میں ملزموں کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا اور سماعت 18 جون تک ملتوی کر دی۔