واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ”15 سال قبل، ستمبر کے اِس دِن کا آغاز کسی عام دن کی طرح ہوا، لیکن یہ ہمارے ملک کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دِن ثابت ہوا”۔
اپنے ہفتہ وار خطاب میں، اُنھوں نے کہا کہ اتوار 11 ستمبر امریکہ پر ہونے والے حملوں کی پندرہویں برسی ہے، جو نیو یارک، پنسلوانیا کے دیہات اور پینٹاگان پر کیے گئے۔
صدر نے کہا کہ ستمبر کے اِس روز تقریبا ”3000 بے گناہ جانیں ضائع ہوئیں”، جن کا تعلق ”زندگی کے تمام شعبہ جات، سارے مذہبوں، تمام رنگ و نسل سے تھا، جس میں امریکہ بھر سے لے کر تمام دنیا کے لوگ شامل تھے”۔
اوباما نے کہا ہے کہ گذشتہ 15برسوں کے دوران، بہت کچھ تبدیل ہوا۔ لیکن، ”یہ بات بھی یاد رکھنا ضروری ہے کہ جو بات تبدیل نہیں ہوئی وہ اصل اقدار ہیں جو امریکی کے طور پر ہماری پہچان ہیں۔ ہمارا جوش و ولولہ باقی ہے۔۔۔دہشت گرد پھر کبھی امریکہ کو شکست نہیں دے پائیں گے”۔
اتوار کو، سالانہ ‘9/11نیشنل ڈے’ عبادت اور یادگاری تقریب منعقد ہوگی۔ اس موقع پر صدر وائٹ ہائوس میں چند لمحات کی خاموشی اختیار کریں گے۔ بعدازاں، اتوار ہی کے روز، اوباما پینٹاگان پر ہونے والے ایک یادگاری تقریب سے خطاب کریں گے، جس میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔
مغربی پنسلوانیا میں شینکس ویل کے قریب، جہاں پرواز 93 کی قومی یادگار تعمیر ہے، وہ اُن مسافرون اور عملے کے ارکان کی یاد دلاتی ہے جنھوں نے 15 برس قبل طیارے کے ہائی جیکروں کا قبضہ چھڑانے کے لیے حملہ آوروں سے پنجہ آزمائی کی۔
نیو یارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے قریب 11 ستمبر کا میوزئم تعمیر کیا گیا ہے، جہاں نوادرات رکھی گئی ہیں اور حملے کی تصاویر کی نمائش کی گئی ہے۔
پینٹاگان پر، جہاں 11 ستمبر 2001ء کو 184 افراد ہلاک ہوئے، وہاں خراج عقیدت کے طور پر پانی کے جھرنے کے پاس 184 علامتی بینچ رکھے گئے ہیں۔