سڈنی (جیوڈیسک) آسٹریلیا کے سابق کپتان ای ین چیپل نے طویل طرز کی کرکٹ کو بچانے کا سادہ فارمولا پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیسٹ کو بچانا ہے تو فرسٹ کلاس کا قرض چکانا ہوگا، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بہترین کھلاڑی صرف ٹوئنٹی 20 تک محدود ہوکر نہ رہ جائیں۔
تفصیلات کے مطابق ای ین چیپل کہتے ہیں کہ ٹوئنٹی 20 کرکٹ کی حد سے زیادہ مقبولیت کی وجہ سے ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ کو شدید خطرات لاحق ہیں 5 روزہ طرز کی صورتحال زیادہ خراب ہے، اسی لیے حال ہی میں نائٹ ٹیسٹ کرکٹ پر زیادہ بات کی جارہی ہے، کرکٹ آسٹریلیا نے اس سلسلے میں پہلا قدم اٹھاتے ہوئے اپنے کھلاڑیوں کے معاوضوں میں اضافہ کیا ہے تاکہ انٹرنیشنل کرکٹ بدستور کھلاڑیوں کی پہلی ترجیح رہے، طویل طرز کی کرکٹ کی مقبولیت میں کمی کی بڑی وجہ یکطرفہ مقابلے ہیں، ایسے ممالک جن کو پانچ روزہ میچز میں جدوجہد کا سامنا ہے، انھیں اپنی فرسٹ کلاس کرکٹ پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، ہمارے سامنے ویسٹ انڈیز کی مثال موجود ہے۔
جس کے پاس باصلاحیت پلیئرز تو موجود ہیں مگر وہ ٹیسٹ فارمیٹ کی ضروریات پر پورا نہیں اترتے، فرسٹ کلاس میچز ہی کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں، جن ممالک میں فرسٹ کلاس اسٹرکچر بہتر ہے وہاں کی ٹیمیں ٹیسٹ کرکٹ میں بھی بہتر ہیں، ویسٹ انڈیز کے سابق اسٹار گیری سوبرز نے سائوتھ آسٹریلیا کی جانب سے شیفلڈ شیلڈ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کے بعد کہا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ سے باہر انھیں پہلی بار سخت مقابلوں کا تجربہ ہوا ہے، آسٹریلیا کے کرکٹرز اکثر کہتے ہیں کہ انھیں ٹیسٹ کرکٹ سے زیادہ شیفلڈ شیلڈ میچز مشکل دکھائی دیتے ہیں، جن ٹیموں کو ٹیسٹ فارمیٹ میں دشواری کا سامنا ہے انھیں فرسٹ کلاس کرکٹ پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس بات کو بھی یقینی بنانا ہوگا کہ ان کے بہترین پلیئرز صرف ٹوئنٹی 20 تک ہی محدود ہوکر نہ رہ جائیں۔