لاہور (جیوڈیسک) بنگلہ دیش کیخلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل ون ڈے اور ٹوئنٹی 20میچز سعید اجمل کی افادیت کا ’’ٹیسٹ‘‘ ہوں گے، آف اسپنر کے غیر موثر ثابت ہونے کی صورت میں کسی دوسرے آپشن پر غور کیا جائے گا، ناکامی کے خدشات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی 5روزہ مقابلوں کیلیے یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر سمیت 16رکنی سکواڈ منتخب کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سعید اجمل بولنگ ایکشن کی اصلاح کے 8ماہ بعد دورہ بنگلہ دیش میں پہلی بار انٹرنیشنل مقابلوں میں جلوہ گر ہورہے ہیں، ڈومیسٹک مقابلوں میں انھیں نئے انداز میں اپنا ہنر آزمانے کا موقع نہیں مل سکا،اس کے باوجود تینوں فارمیٹ کی ٹیموں میں شامل کیا گیا ہے۔
چند روز قبل لاہور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ہیڈکوچ وقار یونس نے کہا تھا کہ ’’امید ہے طویل تجربہ کی بدولت سعید اجمل انٹرنیشنل کرکٹ میں جلد ہی دوبارہ موثر بولر کے روپ میں نظر آنے لگیں گے۔
دورہ بنگلہ دیش میں ہمیں یہ بھی اندازہ ہوجائے گا کہ معیار کے لحاظ سے وہ اس وقت کہاں کھڑے ہیں‘‘۔گذشتہ روز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیشنل اکیڈمی کے ہیڈ کوچ محمد اکرم نے بھی واضح کردیا کہ ون ڈے اور ٹوئنٹی20میچز میں کارکردگی کی بنیاد پر ہی آف اسپنر کی ٹیسٹ الیون میں شمولیت کا فیصلہ ہوگا، انھوں نے کہا کہ سعید اجمل نے بطورکوالٹی بولر انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی،آف سپنر نے ایکشن کی اصلاح کیلیے بڑی محنت بھی کی۔
امید ہے کہ اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوں گے، اکرم نے کہا کہ میری قومی ٹیم کے ہیڈکوچ وقار یونس سے بات چیت ہوئی تو سعید اجمل کے معاملے پرسنجیدگی سے غور کیا گیا، ابھی انھیں ون ڈے اور ٹوئنٹی20میں آزما کر دیکھیں گے کہ کتنے موثر ثابت ہوتے ہیں، دوسری صورت میں دیگر آپشنز بھی موجود ہوںگے۔
ٹیسٹ اسکواڈ کو 15 کے بجائے 16 رکنی رکھنے کی وجہ بھی یہی تھی کہ ہمارے پاس ایک اضافی اسپنر موجود ہو۔ یاد رہے کہ 5روزہ میچز کیلیے منتخب کھلاڑیوں میں سعید اجمل کے ساتھ ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ بھی موجود ہیں۔