واشنگٹن (جیوڈیسک) ٹیکساس کی جنوبی ریاست میں پولیس نے بتایا ہے کہ ایک ٹریکٹر ٹریلر سے آٹھ لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جسے اہل کار تارکینِ وطن کی اسمگلنگ کا ایک ’’خوفناک‘‘ واقعہ بتاتے ہیں۔
سان انٹونیو کے پولیس سربراہ، ولیم مکانس نے بتایا ہے کہ کم از کم 28 افراد کی جان بچائی گئی ہے، جن میں دو اسکول کی عمر کے بچے بھی شامل ہیں، جنھیں اتوار کی علی الصبح اسپتال کرا دیا گیا ہے۔
مکانس کے بقول، ’’یہ انسانی اسمگلنگ کا جرم ہے‘‘۔
سان انٹونیو فائر برگیڈ کے سربراہ، چارلس ہوڈ نے کہا ہے کہ زندہ بچنے والے افراد ٹریلر میں مزید ایک رات رہتے تو وہ بھی ہلاک ہوچکے ہوتے، چونکہ ہفتے کو شہر کا درجہٴ حرارت 38 ڈگری سیلشئس سے تجاوز کر گیا تھا۔
ہوڈ نے بتایا کہ ٹرک کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تاہم، پولیس نے اُن کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ پولیس نے ہلاک ہونے والوں کی قومیت کا بھی انکشاف نہیں کیا۔
ٹریلر دراصل ریفریجریٹر ٹرک تھا۔ لیکن، اُس کا ایئر کینڈیشننگ نظام کام نہیں کر رہا تھا۔ یہ والمارٹ کے سامنے پارک تھا، اور اِن افراد کا پتا تب چلا جب ایک شخص نے والمارٹ کے ایک ملازم سے پانی مانگا۔
ملازم نے اُس شخص کو پانی دیا اور صورت حال جانچنے کے لیے پولیس کو بلایا۔
سان انٹونیو کی پولیس کا کہنا ہے کہ اسٹور کے سکیورٹی کیمرا کے فوٹیج سے پتا چلتا ہے کہ کچھ گاڑیاں آر جا رہی تھی، اور اِن میں کچھ لوگوں کو لے جایا چکا تھا، جس کے بعد کہیں جا کر حکام پر حقیقت آشکار ہوئی۔
اِمی گریشن کے وفاقی اہل کاروں کو آگاہ کر دیا گیا ہے، اور محکمہٴ ہوم لینڈ سکیورٹی تفتیش میں مدد فراہم کرے گی۔
سان انٹونیو میکسیکو سرحد سے چند ہی گھنٹوں کے فاصلے پر واقع ہے۔