ٹیکساس (جیوڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس کے الپاسو شہر میں قائم ایک تجارتی مرکز میں فائرنگ کے تازہ ترین واقعہ میں کم سے کم 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
قتلِ عام کا یہ واقعہ وال مارٹ سٹور میں پیش آیا جو الپاسو کے سیلو وسٹا مارٹ کے قریب امریکا اور میکسیکو کی سرحد سے چند میل دور ہے۔ ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبوٹ نے شہر میں فائرنگ کے نتیجے میں 20 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ حملے میں 22 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک سفید فام شخص کو حراست میں لے گیا ہے جس کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ واحد حملہ آور ہے۔
امریکی میڈیا میں اس شخص کی شناخت 21 سالہ پیٹرک کروسئس کے نام سے ہوئی ہے جسے ڈلاس کے علاقے کا رہائشی بتایا جا رہا ہے۔
ولیس ترجمان سارجنٹ رابرٹ گومز نے کہا ’ہم اس وقت تک کچھ نہیں کرنا چاہتے جب تک ہمارے پاس آپ کے لیے درست معلومات نہ ہوں۔‘
ترجمان کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح دس بجے کے قریب پیش آیا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وہ مشتبہ شخص کے بارے میں کسی بھی تفصیلات کی تصدیق نہیں کر سکتے تاہم ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور سفید فام مرد تھا۔
ان کے مطابق کسی بھی افسر نے اسے پکڑنے کے لیے اپنے ہتھیاروں سے فائر نہیں کیے تھے۔
سارجنٹ رابرٹ گومز نے کہا ’ہم نے وال مارٹ اور سیلو وسٹا مال کو محفوظ کر لیا ہے۔ ہم نہیں سمجھتے کہ عوام کو کوئی خطرہ لاحق ہے یا علاقے میں دوسرے شوٹرز موجود ہیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج اور امریکی میڈیا میں نشر کیے جانے والے مناظر میں ایک شخص کو گہری رنگ کی ٹی شرٹ پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق وال مارٹ کے ملازمین اور عینی شاہدین نے بتایا کہ انھوں نے فائرنگ کی آوازیں سنیں۔ وال مارٹ میں افراتفری مچ گئی۔ کسٹمرز اور ملازمین جان بچانے کی کوشش میں بھاگ رہے تھے۔