وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) حکومت پنجاب کی جانب سے طلبا ء اور طالبات میں تقسیم کے لیے بھیجی گئی نصابی کتب کنٹینر سے گوداموں میں مزدوروں کی بجائے طلباء سے منتقل کراتے ہوئے گرمی کی شدت سے ایک طالبعلم بے ہوش۔
بچوںکے لواحقین نے ذمہ دران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔حکومت پنجاب کی جانب سے طلباء اور طالبات میں تقسیم کے لیے نصابی کتب کا کنٹینر گورنمنٹ بوائز ہائی سکول نظام آباد پہنچا تو اساتذہ نے کنٹینر سے کتب گوداموں میں منتقل کرنے کے لیے بچوں کو بھیج دیا۔
مسلسل کئی گھنٹے تک کام کرنے اور گرمی کی شدت سے ایک طالبعلم بے ہوش ہو گیا جبکہ باقی بچے بھی پسینے میں شرابور اور تھکاوٹ سے چور تھے ۔سکول سے گھرپہنچنے پر بچوں کے لوحقین نے سخت غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہ ہم اپنے بچوں کو تعلیم کے حصول کے لیے بھیجتے ہیں نہ کہ مزدوری کے لیے۔
یاد رہے کہ کتابوں کی ٹرانسپوٹیشن کے اخراجات حکومت پنجاب ادا کرتی ہے اور مقامی سکول انتظامیہ بچوں سے کام لیکر کام چلا لیتی ۔ عوامی سماجی حلقوں نے واقعہ پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔