لاہور (جیوڈیسک) حکومت ٹیکسٹ ائل انڈسٹری کوتباہ کر رہی ہے، ناقص بیج کی وجہ سے رواں سال کپاس کی پیداوار40 لاکھ گانٹھ کم ہوئی، حکومتی پالیسیوں کے باعث 100 ممبران نے تحریری طور پر ملیں بند کرنے کا فیصلہ اپٹما رہنماؤں کو سونپ دیا، فوری طور پر ٹیکسٹائل کا وزیر تعینات کیا جائے۔
حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو آنے والے دنوں میں پنجاب کی ٹیکسٹائل انڈسٹری مکمل طور پر بند ہو جائے گی اور پھر سڑکوں پر دما دم مست قلندر ہو گا۔ان خیالات کا اظہار آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹما)کے گروپ لیڈر گوہر اعجاز اور پنجاب ریجن کے چیئرمین عامر فیاض نے دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
عامرفیاض نے کہاکہ پنجاب کی تمام ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز سے رواں ہفتے ملاقات کی جائے گی اور حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل صنعت کو درپیش مسائل کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل بنایا جائے گا کیونکہ حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کوتباہ کر رہی ہے، حکومتی پالیسیوں کے باعث اپٹما کے ممبران ملیں چلانے سے قاصر ہیں اور 100ممبران نے اپٹما کو تحریری طور پر مینڈیٹ دیا ہے کہ اگر ملیں بند کرنی ہوں گی تو کر دیں گے۔
گوہر اعجاز نے کہا کہ پنجاب کی صنعتوں کے ساتھ جو ظلم کیا جا رہا ہے وہ سمجھ سے بالا تر ہے، رواں سال کپاس کی پیداوار 40 لاکھ گانٹھ کم ہوئی جس کی وجہ ناقص بیج ہے اور اس کی تمام تر ذمے داری کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ پر عائد ہوتی ہے، اگر یہ صنعت بند ہو گئی تو پھر چل نہیں سکے گی۔