بنکاک (جیوڈیسک) تھائی لینڈ میں مارشل لا کے بعد سیاسی کشیدگی برقرار ہے، فوجی سربراہ نے خود کو عبوری وزیر اعظم قرار دیتے ہوئے، سابق وزیر اعظم ینگ لک شناوترا ، ان کی بہن اور بہنوئی کو گرفتار کر لیا۔
دوسری جانب امریکا نے تھائی لینڈ کی فوجی امداد معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تھائی لینڈ میں حکومت اپنے ہاتھوں میں لینے کے ایک روز بعد فوجی سربراہ خود کو وزیر اعظم قرار دیتے ہوئے سابق وزیراعظم یِنگ لک شیناوترا سمیت معزول کی گئی کابینہ اور حکمران جماعت کے رہنماوٴں طلب کیا تھا، تاہم بعد ازاں شیناواترا کو گرفتار کر لیا گیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق سابق خاتون وزیراعظم کی بہن اور بہنوئی کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ملک کی 155 نامور شخصیات کے ملک چھوڑنے پر پابندی بھی عائد کردی گئی ہے۔ دوسری جانب تھائی لینڈ میں مارشل لا کے نفاذ کے بعد امریکا نے فوجی امداد معطل کردی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق 35 لاکھ ڈالر کی سالانہ فوجی امداد کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے، ترجمان میری ہارف کے مطابق امریکا تھائی لینڈ میں مارشل لا کی حمایت نہیں کرتا اور اس کے خلاف ہے اسی لیے فوجی امداد معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ملک کو مختلف پروگراموں کی مد میں دی جانے والی مزید 70 لاکھ ڈالر کی امداد روکے جانے کے بارے میں بھی غور کیا جارہا ہے۔