تھائی لینڈ (جیوڈیسک) تھائی لینڈ میں پولیس کا کہنا ہے کہ سیاحتی مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور 20 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں۔
جمعرات کو رات گئے دو بم دھماکے سیاحتی مقام ہن ہوا میں ہوئے جس کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک جبکہ غیر ملکی سیاحوں سمیت دس افراد زخمی ہوئے۔
پولیس کے مطابق دھماکہ خیز مواد پودوں میں چھپایا گیا تھا جسے موبائل فونز کی مدد سے اڑایا گیا۔
مقامی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والی خاتون دھماکے والی جگہ پر کھانے کی چیزیں فروخت کرتی تھی۔
بتایا گیا ہے کہ جمعے کو دو بم دھماکے سیاحت کے لیے معروف گاؤں فوکٹ میں جبکہ اس کے بعد دو اور بم دھماکے جنوبی صوبے ترنگ اور صورت میں ہوئے۔ ان دونوں مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں میں ایک ایک ہلاکت ہوئی۔
گذشتہ 12 سالوں سے مسلح علیحدگی پسندوں کی جانب سے بغاوت کے باعث ایک ساتھ دو دھماکے تھائی لینڈ کے تین جنوبی صوبوں میں تواتر کے ساتھ ہوتے رہے ہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ تھائی لینڈ کے سیاحتی مقامات پر اس قسم کے حملے غیر معمولی ہیں۔
ملک کے وزیراعظم پرائت چن او چوا نے دھماکوں کے بعد میڈیا سے گفتگو عوام کو پرامن رہنے کی تلقین کی اور کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ ان دھماکوں کے پیچھے کون ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا ملک استحکام بہتر معیشت اور سیاحت کی جانب جا رہا ہے، پھر دھماکے کیوں ہو رہے ہیں اور یہ کون کر رہا ہے، آپ کو میری خاطر اس کا پتہ لگانا ہوگا۔
ایک برطانوی شخص مارک گینسفورڈ نے بتایا: ’میں میں وہاں قریب ہی ایک بار میں موجود تھا کہ میں نے لوگوں کو چلاتے ہوئے سنا، بم، بم، لیکن میں نے کسی دھماکے کی آواز نہیں سنی۔‘
’میں وہاں سے باہر بھاگا تاکہ کسی کی مدد کر سکوں، میں نے آٹھ سے دس افراد کو زخمی دیکھا۔ پولیس جلد ہی وہاں پہنچ گئی تھی۔‘