تجارتی بنیادوں پر پاکستان سے جاپان کو پانچ سو پچاس کلو گرام آم کی پہلی شپمنٹ منگل کے روز غیرملکی ائیرلائن کے ذریعے کی گئی۔ مارچ دو ہزار گیارہ میں پاکستانی آموں میں وائرس کی موجودگی کو جواز بناکر جاپان نے پاکستانی آم کا داخلہ اپنے ملک میں بند کردیا تھا۔ اس دوران پاکستان نے آم کو وائرس سے پاک کرنے کا خصوصی پلانٹ لگایا۔
جس کے بعد متعدد مرتبہ معائنوں کے بعد جاپانی حکام نے پاکستانی آم کو جاپان بھیجنے کیلئے موزوں قرار دے دیا۔۔پابندی لگنے سے قبل آخری مرتبہ جاپان کو سترہ سو کلو گرام آم دو ہزار گیارہ میں آزمائشی بنیادوں پر بھیجے گئے تھے۔ ٹی ڈی اے پی کے مطابق جاپان کی مارکیٹ کا سائیز بہت بڑا نہیں ہے تاہم آم کی قیمت کے لحاظ سے جاپانی مارکیٹ بہت پرکشش ہے جہاں ایک کلو پاکستانی آم کی قیمت ایک ہزار سے بارہ سو روپے فی کلو ہے۔ آئندہ ماہ پاکستان سے مزید ایک ہزار کلو گرام آم جاپان برآمد کیا جائے گا۔