تھر: 2011 سے اب تک ڈیڑھ ہزار سے زائد بچے جاں بحق ہوئے

Children Killed

Children Killed

تھر پارکر (جیوڈیسک) تھرکے سرکاری اسپتالوں میں سال 2011 سے اب تک غذائی قلت اور اس کے باعث مختلف امراض میں مبتلا ڈیڑھ ہزار سے زائد بچے انتقال کر چکے ہیں۔ ضلع تھر پارکر میں قحط سالی کے اثرات کی سنگینی کے ساتھ ہی معصوم بچوں کی اموات کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

محکمہ صحت تھر پارکر کی رپورٹ کے مطابق سال 2011 میں 353 بچے جاں بحق ہوئے۔ 2012 میں 372، 2013 میں 475 اوررواں سال کے دس ماہ میں 408 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مرنے والے بچوں میں پانچ سال سے کم عمر 833اور پانچ سال سے زیادہ عمر کے 775 بچے شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ تما م بچے ضلع کے سرکاری اسپتالوں میں جاں بحق ہوئے جن میں سول اسپتال مٹھی میں 1286 اور چھاچھرو کے سرکاری اسپتال میں 115 بچے۔ اسلام کوٹ کے سرکاری اسپتال میں 14 ,ڈیپلو میں 90 اور ننگر پارکر کے سرکاری اسپتال میں 103 بچے جاں بحق ہوئے۔