تھرپارکر (جیوڈیسک) تھرپارکر میں بھوک سے بے حال عوام کی مشکلات ہیں کہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہیں، امدادی سرگرمیوں کا مرکز مٹھی ہونے کی وجہ سے اب دور دراز کے دیہات سے امداد کے طلبگار عوام بھی مٹھی کا رخ کر رہے ہیں۔
تھر پارکر میں غذائی قلت اب بھی دوردراز کے دیہات کے باسیوں کے لئے خوف کی علامت بنی ہوئی ہے، جہاں قوت خرید کم اورمہنگائی آسمان سے باتیں کرنے پر آٹا، چاول اور دیگر اجناس نایاب ہوچکے ہیں۔
سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کی جانب سے مٹھی میں امداد ی سامان کی آمد کے سبب غریب اوربے بس شہری امداد لینے مٹھی پہنچ رہے ہیں اور جو نہیں آپا رہے وہ اپنی جھونپڑیوں میں ہی مدد کے منتظر ہیں، گندم کی تقسیم کا عمل سست روی سے جاری رہنے کے سبب مدد کا سلسلہ بھی افسوسناک حد تک آہستگتی سے آگے بڑھ رہا ہے اور ہرروز ہزاروں افراد اسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں۔
پاک فوج، سیاسی، مذہبی اور سماجی جماعتوں نے اپنے اپنے امادی کیمپ لگا رکھے ہیں جبکہ سندھ حکومت بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہی ہے۔