تھر (جیوڈیسک) تھر کول منصوبے کا افتتاح ہو گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب سیاست کو تبدیل ہونا چاہیے۔ لڑائی جھگڑا اور گریبان پکڑنا ماضی کا حصہ بن جانا چاہیے۔ سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے پاکستان کی سیاسی قیادت سنجیدہ ہو چکی ہے۔ ایک دوسرے کی آج مدد نہ کی تو شاید کل نہ کر سکیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم شاہ کہتے ہیں تھر کا کوئلہ پاکستان کے لئے سونا ثابت ہوگا۔
کوئلے سے بجلی بنانے کے پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کو تھر کی روایتی ٹوپی اور چادر بھی پیش کی گئی۔ افتتاح کے بعد وزیراعظم نے کہا کہ تھر کول منصوبہ سندھ حکومت کا نہیں پاکستان کا منصوبہ ہے۔
پاکستان کی تعمیر کے لیے سب کو ایک ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مل کر کام کریں گے تو بیس سال کے کام پانچ سال میں مکمل ہوں گے۔ ایک دوسرے کے مینڈیٹ کو تسلیم کرنا چاہئے۔ لڑنے جھگڑنے اور گریبان پکڑنے کی سیاست ختم ہونی چاہئے۔ نواز شریف نے کہا کہ بجلی کی کمی پورا کرنے کے لیے کئی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔
تھر کا کوئلہ گڈانی کے منصوبوں کے لیے بھی جانا چاہیئے۔ اپنے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ سید قائم علی شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ قائم علی شاہ اچھے وکیل ہیں۔ قومی مسائل پر سیاست نہیں ہونی چاہئے۔
خوشی ہے کہ آصف زرداری نے تھر آنے کی دعوت دی اور منصوبے کو جاننے کا موقع ملا۔ تھر کول منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ بڑے منصوبے کوئی ایک جماعت آگے نہیں بڑھا سکتی۔ پاکستان کی سیاسی قیادت سنجیدہ ہو چکی ہے۔ آج ایک دوسرے کی مدد نہ کی تو کل شاید نہ کر سکیں۔
اس سے پہلے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تھر کول منصوبے سے چھ سو ساٹھ میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی اور اِس سے توانائی ضروریات پوری ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ تھر کا کوئلہ پاکستان کے لئے سونا ثابت ہو گا۔ تھر کول منصوبے سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔