تھر، غذائی قلت نے آج پھر ماں کی گود اجاڑ دی، 63 روز میں 163 ہلاکتیں

Child

Child

تھر (جیوڈیسک) تھر میں غذائی قلت او ربیماریاں موت بانٹ رہی ہیں ، آج بھی ایک ماں کی گود اجڑ ی ، حاملہ خاتون بھی دم توڑ گئی ، تریسٹھ روز میں ہلاکتیں ایک سو تریسٹھ ہوگئیں ، متاثرہ لوگ ابھی بھی امداد اور ادویات کے منتظر ہیں۔

تھرپارکر میں غذائی قلت اور بیماریوں نے زندگی مشکل بنا کر رکھ دی ہے، آئے روز موت کسی نہ کسی گھر آ پہنچتی ہے آج بھی ایک کمسن کی جان چلی گئی ۔ غذائی قلت اور بیماری نے ایک 40 سالہ حاملہ خاتون کی جان بھی لے لی۔

ہسپتالوں میں ناکافی سہولیات بھی لوگوں کے لیے عذاب بنی ہوئی ہیں۔ بھوک اور پیاس کے مارے تھر کے غریب باسی ادویات کو بھی ترس کر رہ گئے۔ امدادی گندم کی تقسیم کا عمل بھی مکمل طور پر ممکن نہ بنایا جا سکا۔

انتظامیہ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور بےبس لوگ دکھ درد کی تصویر بن کر رہ گئے۔ کئی علاقوں میں لوگ پینے کے صاف پانی کو بھی ترس رہے ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ انہیں امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور ہسپتالوں میں ادویات اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں۔