بدین (عمران عباس) تھر پارکر میں کروڑوں روپے مالیت کی لاگت سے بنایا جانے والا ڈوڈارو پمپنگ اسٹیشن بند کردیا گیا، کروڑوں روپے کی مشینری ناکارہ، ڈیپلو شہر اور مضافاتی علاقوں کی پچاس ہزار سے زائد آبادی کو میٹھے پانی کی فراہمی گذشتہ پانچ سالوں سے معطل۔
مشرف دور حکومت میں تھر کے شہر ڈوڈارو فارم میں اٹھتیس کروڑ روپے کی خطیر رقم سے ڈیپلو اور اس کے مضافاتی علاقوں کی رہائشی آبادی کو میٹھا پانی فراہم کرنے کے لیئے ڈوڈارو پمپنگ اسٹیشن بنایا گیا تھا جس کا مقصدڈوڈارو شہر سے ڈیپلو شہر تک 70 کلومیٹر کی حدود میں موجود پچاس ہزار سے زائد آبادی کو پینے کا میٹھا پانی فراہم کرنا تھا
مگر تھر پارکر میں ہونے والی 2011 کی طوفانی بارشوں میں ڈوڈارو پمپنگ اسٹیشن کی پائپ لائن جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی جس کے باعث ڈیپلو اور اس کے مضافاتی علاقوں میں شہریوںکو پانی کی فراہمی معطل کردی گئی جو آج بھی معطل ہے ،پانچ سال گذرجانے کے باوجود پائپ لائن کا مرمتی کام شروع نہیں کروایا ہے جس کے بعد پمپنگ اسٹیشن بند کردیا گیا ہے اور پمپنگ اسٹیشن میں موجود کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی مشینری بھی دھوپ میں پڑی پڑی ناکارہ ہورہی ہے جب کہ پچاس ہزار سے زائد شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔